آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
ہمیں آخرت کے لیے خالص فرما لیجیے۔ جس کا ہرلمحۂ حیات آخرت پر فدا ہو، اﷲ پر ایسا فدا ہو کہ معلوم بھی نہ ہو کہ یہ دنیا میں رہتا ہے ؎ رہتے ہیں ہم جہاں میں یوں جیسے یہاں کوئی نہیں یہاں تو ایک پیغامِ جنوں پہنچا ہے مستوں کو اُنہی سے پوچھیے دنیا کو جو دنیا سمجھتے ہیںاصلی شکر گزار بندہ کون ہے؟ اﷲ کے نام کے علاوہ اﷲ کے عاشقوں کو کہیں مزہ نہیں ملتا، اصلی عاشق وہی ہے جس کو دنیا میں کوئی مزہ نہ آئے اَلْعَاشِقُوْنَ الَّذِیْنَ لَا لَذَّۃَ لَھُمْ اِلَّا بِذِکْرِکَ وَلَا نِعْمَۃَ لَھُمْ اِلَّا بِشُکْرِکَاﷲ کا عاشق وہ ہے جس کو بغیر اﷲ کی یاد کے مزہ ہی نہ آئے اور نعمت کا مزہ بھی اس وقت تک نہ آئے جب تک شکرِ نعمت نہ کرلے، اور شکرِ نعمت کیا ہے؟ تقویٰ۔ خالی یہ کہنا کہ اﷲ تیرا شکر ہے کافی نہیں ہے، اصل شکر کرنے والا وہ ہے جو اﷲ کو ناراض نہیں کرتا اور تقویٰ سے رہتا ہے، اس کی دلیل بھی پیش کرتا ہوں۔ اﷲ سبحانہٗ و تعالیٰ کا ارشاد ہے :وَ لَقَدۡ نَصَرَکُمُ اللہُ بِبَدۡرٍ وَّ اَنۡتُمۡ اَذِلَّۃٌ ۚ فَاتَّقُوا اللہَ لَعَلَّکُمۡ تَشۡکُرُوۡنَ؎ہم نے تمہاری جنگ بدر میں مدد کی،یہاں واؤ حالیہ ہے، درآنحالیکہ تم نہایت کمزور تھے تو تم اﷲ کی نافرمانی سے بچو تاکہ شکر گزار بندے بن جاؤ۔ یہ ترجمہ بیان القرآن میں حکیم الامت نے فرمایا ہے، تاکہ تم شکرگزار بندے بن جاؤ۔تو معلوم ہوا کہ جو تقویٰ سے رہتا ہے، اﷲ کی نافرمانی اور گناہوں سے بچتا ہے یہ شخص شکرگزار ہے، سموسہ پاپڑ کھا کر ا ﷲ تیرا شکر ہے کہنا، مگر جہاں نظر بچانے کا موقع آیا وہاں بدنظری کرنے والا اصلی شکرگزار نہیں ہے۔ اگر ایک اعشاریہ حرام لذت چکھ لی تو تم ناشکر ے ہو، تمہارے دل کا ستیاناس ہوجائے گا، پیٹ بھر کے گناہ کرنا تو بڑی چیز ہے اگر ایک اعشاریہ نمک حرام قلب میں داخل ہو جائے گا تو وہ قلب کا قبلہ بدل دے گا اور قلب کو نقصان پہنچا دے گا اور قلب محلِّ تجلیاتِ الٰہیہ نہیں رہے گا۔ تو حکیم الامت فرماتے ہیں کہ حضور صلی ا ﷲ علیہ وسلم کے ادب پر اﷲ تعالیٰ نے اپنی دوستی کا انعام رکھ دیا اِمۡتَحَنَ اللہُ قُلُوۡبَہُمۡ لِلتَّقۡوٰی،صحابہ کے قلوب کو اﷲ نے اپنی دوستی اور ولایت کے لیے خالص ------------------------------