آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
تھا تاکہ میرے احباب سیکھ لیں کہ میرے پیر کو اﷲ کیسے ملا اور میں کس طرح سے اپنے احباب کو سکھا رہا ہوں۔ اﷲ تعالیٰ کی رحمت کا شکریہ ادا کرتا ہوں، یہ درد بھرا دل مجھ کو کتابوں سے نہیں ملا، خدا کے عاشقوں سے ملا ہے، کتب بینی سے نہیں ملا قطب بینی سے ملا ہے۔غیروں کی تہذیب سے بچنے کی ہدایت ارشاد فرمایا کہ ایک مسئلہ سمجھ لو، جب تقریر میں مرد اور عورت دونوں کو مخاطب کرنا ہو تو حضرات اور خواتین کہو، خواتین اور حضرات مت کہو،جنٹل مین اینڈ لیڈیز کہو، لیڈیز اینڈ جنٹل مین مت کہو، یہ عورتوں کو مردوں پر مقدم کرنا یورپ کا کلچر ہے اور نہایت غیراسلامی زہریلا مادّہ ہے، کیوں کہ قرآن شریف میں اﷲ تعالیٰ نے پہلے مؤمنین فرمایا پھر مؤمنات فرمایا، پہلے مسلمین فرمایا پھر مسلمات فرمایا، پورے قرآنِ پاک میں اﷲ تعالیٰ نے مردوں کو عورتوں پر مقدم کیا اِنَّ الْمُسْلِمِیْنَ وَالْمُسْلِمٰتِ وَالْمُؤْمِنِیْنَ وَالْمُؤْمِنٰتِ وَالْقٰنِتِیْنَ وَالْقٰنِتٰتِ ؎ الخ لہٰذا جب تقریر کرو تو کبھی یہ نہ کہو کہ خواتین و حضرات، بلکہ یوں کہو کہ حضرات وخواتین، جنٹل مین اینڈ لیڈیز، پہلے مردوں کا نام لو۔ ۱۷؍رجب المرجب ۱۴۱۹ھ مطابق۸؍ نومبر ۱۹۹۸ء، بروز اتوار، بعد فجر، برمکان مفتی حسین بھیات صاحب (مولانا منصور الحق صاحب سے ارشاد فرمایا کہ) چھ سات دن چھٹی لے لو، یہاں میرے پاس کچھ دن اور رہو اور یَاسُبُّوْحُ یَاقُدُّوْسُ یَاغَفُوْرُ یَا وَدُوْدُسات دفعہ پڑھ کر اﷲ سے دعا کرو کہ اس کے اثرات کمیٹی والوں کے دلوں پر ڈال دے اور ٹیلی فون کرکے کمیٹی والوں سے اجازت لے لو، کہیں ایسا نہ ہو کہ وہ برگشتہ ہوجائیں۔چوں کہ ایمان کمزور ہے تو کہیں پریشانی نہ ہوجائے اور شیخ پر واجب ہے کہ اپنے مرید کو پریشانی سے بچائے، لہٰذا میری طرف سے جانے کی اجازت ہے، مگر آخری باراتوار کی ایک روز کی چھٹی لے لو۔حضرت مرشدی دامت برکاتہم کی فطرتِ شاہانہ اور شانِ فقیرانہ میں نے بارہ سال اﷲ سے دعا کی کہ اے خدا! مجھے کسی دینی خدمت میں بھی اس طرح مشغول نہ ------------------------------