آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
سکینہ کی تعریف اور نورِ سکینہ کی عجیب تمثیل فَاِنَّ السَّکِیْنَۃَ ہِیَ نُوْرٌ یَّسْتَقِرُّ فِی الْقَلْبِ وَ بِہٖ یَثْبُتُ التَّوَجُّہُ اِلَی الْحَقِّ سکینہ ایک نور ہے جو دل میں مستقر ہوجاتا ہے اور اس نور سے اس کا دل ہر وقت اﷲ کی طرف متوجہ رہتا ہے وَبِہٖ اَیْ بِبَرَکَۃِ نُوْرِالسَّکِیْنَۃِ یَثْبُتُ التَّوَجُّہُ اِلَی الْحَقِّحق تعالیٰ کی طرف اس کے دل کا قبلہ ہر وقت رہتا ہے، تو جس کا قبلہ اﷲ کی طرف رہتا ہے تو وہ قبلہ کیسے بدلے گا؟ قطب نما کی سوئی میں ذرا سامیگنٹ لگایا تو قطب نماکی سوئی ہمیشہ قطب شمالی کی طرف رہے گی، کیوں کہ مرکز وہاں ہے، مرکز اس کو کھینچے رہتا ہے، سوئی نہیں کھینچتی مرکز کھینچتا ہے، کیوں کہ قطب نما جس کو انگریزی میں کمپاس کہتے ہیں،اس کی سوئی کا سرا بالکل مکھی کے سر کے برابر ہے اور دنیا کا مرکزِ مقنا طیس قطب شمالی ہے، تو سوئی میں طاقت کہاں کہ وہ مرکز کو کھینچے بلکہ مرکز سوئی کو اپنی طرف کھینچتا ہے۔ جب اﷲاﷲ کرنے کی برکت سے، اﷲ والوں کی برکت سے مومن کے قلب پر مقناطیس پیدا کرنے والے کے نور کی پالش لگ جاتی ہے، تو وہ اﷲ کو اپنی طرف نہیں کھینچتا اﷲ اس کو کھینچتا ہے۔ مکھی کے سر کے برابر نورکا میگنٹ حق تعالیٰ کے مرکز کو کیسے کھینچ سکتا ہے؟ دنیا کا قطب شمالی جو ہے وہاں مقناطیس کا بہت عظیم مرکزہے جس کی لہریں زمین پر چلتی رہتی ہیں، تو ان مقناطیسی لہروں سے قطب نما کی سوئی پر جو میگنٹ ہے مرکز اس کو کھینچے رکھتا ہے اور اگر قطب نما کا رُخ ذرا سا بدل دو تو سوئی ہلنے لگتی ہے، اگر اس کا رُخ شمال سے جنوب یا مشرق مغرب کی طرف کردو تو یہ ہلنے لگتی ہے اور جب اپنا رخ صحیح کر لے گی تو سکون پاجائے گی، تو جب دل کا رُخ، دل کا قبلہ کالی گوری حسینوں کے پیشاب پاخانے کے مقامات کی طرف مائل ہونے لگے تو توبہ اور استغفار سے پھر نورحاصل کرلو، تو آپ کی یہ بے چینی جو ہے وہ قبلہ صحیح ہوتے ہی قطب نما کی سوئی کی طرح ٹھہر جائے گی اور آپ کا قلب بھی باسکون ہوجائے گا۔ اب سوال پیدا ہوتا ہے کہ صحبتِ اہل اﷲ کے بغیر محض اﷲ تعالیٰ کا ذکر کرکے یہ مقام کیوں نہیں ملتا؟ تو حکیم الامت فرماتے ہیں کہ کام تو ذکر ہی سے بنتا ہے لیکن جب اہل اﷲ کے مشورے اور سائے میں ہو،جیسے کاٹتی تلوار ہی ہے مگر جب سپاہی کے ہاتھ میں ہوتی ہے، زمین پر پڑی ہوئی تلوار کاٹ نہیں سکتی، آپ کتنی ہی شاندار تلوار ایک لاکھ رین کی لاؤ لیکن زمین پر رہے گی تو کاٹ نہیں سکتی، سپاہی کے ہاتھ میں ہو تب کاٹے گی، تو اﷲ والا جو ہے وہ سپاہی ہے، اس کے ہاتھ میں اپنے نفس کو دے دو، وہ تمہارے نفس کو کاٹے گا اور تمہارے قلب کو پاک کرے گا، اس کی صحبت کی برکت سے ذکر میں تاثیر آجاتی ہے۔ بہت سے لوگوں نے