آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
دیکھو! حضرت میاں جی نور محمد رحمۃ اﷲعلیہ عالم نہیں تھے، حافظ تھے، میاں جی ان کا لقب تھا، تو حاجی امداد اﷲ صاحب رحمۃ اﷲ علیہ نے دعا کی کہ اے اللہ! مجھے کوئی ولی اﷲ عطا فرما تاکہ میں اس سے مرید ہوجاؤں، تو خواب میں دیکھتے ہیں کہ حضور صلی اﷲ علیہ وسلم تشریف فر ما ہیں اور حضرت میاں جی نور محمد جھنجانوی تشریف رکھتے ہیں، تو حضور صلی اﷲ علیہ وسلم نے حاجی امداد اﷲ صاحب کا ہاتھ پکڑا اور حضرت میاں جی کے ہاتھ پر رکھ دیا کہ تم ان سے مرید ہوجاؤ۔ ان کی کبھی تکبیر اولیٰ بھی نہیں چھوٹی تھی۔تکبیراولیٰ کے معنیٰ مولانا یوسف بنوری رحمۃ اﷲ علیہ نے میرے شیخ کے سامنے فرمایا اور اس وقت میں بھی وہاں موجود تھا کہ لوگ تکبیر اولیٰ کے معنیٰ یہ سمجھتے ہیں کہ جب امام اﷲ اکبر کہے اسی وقت وہ بھی اﷲ اکبر کہیں، تو فرمایا کہ تکبیرِ اولیٰ کے یہ معنیٰ نہیں ہیں، بلکہ جب تک تکبیرِ ثانیہ نہ ہو یعنی امام رکوع میں نہ جائے اس وقت تک جو جماعت میں شامل ہوجائے گا اسے تکبیر اولیٰ مل جائے گی۔ تو تکبیرِ اولیٰ کا دورانیہ تکبیرِ ثانیہ کے قبل تک ہے۔ آہ! یہ بزرگوں کی صحبت کا اثر ہے۔ الحمد ﷲ! اختر کو بزرگوں کی اتنی صحبت نصیب ہوئی کہ میں غور کرتا ہوں تو پوری دنیا میں اتنی لمبی صحبت شاید ہی کسی کو ملی ہو۔ میں بالغ ہوا تو مجھے شاہ محمد احمد صاحب رحمۃ اﷲ علیہ کی صحبت تین سال تک روزانہ ملی پھر سترہ سال شاہ عبدالغنی صاحب رحمۃ اﷲ علیہ کے ساتھ، یہ بیس سال ہوگئے اور ابھی تک شیخ شاہ ابرار الحق صاحب کی غلامی میں ہوں، تو میں غور کرتا ہوں کہ کوئی چھ مہینے، کوئی سال بھر شیخ کے ساتھ رہ لیتا ہے، تو اتنی لمبی مدت اﷲ تعالیٰ نے اختر کو نصیب فرمائی کہ جوانی اﷲ والوں پر فداہوئی اور ان ہی کی گود میں ہم بڈھے ہوگئے، میرے سامنے میرےشیخ شاہ عبد الغنی صاحب رحمۃ اﷲ علیہ کی روح پرواز ہوئی، میں آنکھوں سے دیکھ رہا تھا کہ اب یہ روح اﷲ کے یہاں جارہی ہے۔حضرتِ والا کی شیخ سے وفاداری اور عاشقانہ تعلق میں نے ساری زندگی اپنے شیخ کو نہیں چھوڑا ،لوگ ڈراتے تھے کہ شیخ کے انتقال کے بعد تو کہاں سے کھائے گا؟ دواخانہ کیوں نہیں کھولتا اور اپنا کاروبار کیوں نہیں کرتا؟ میں نے کہا کہ شیخ کو کوئی سنبھالنے والا نہیں ہے اگر میں بھی شیخ کو چھوڑ کر چلا جاؤں گا تو شیخ کا کیا حال ہوگا، شیخ کو کون سنبھالے گا؟ میں اﷲ والوں سے بےوفائی نہیں کرسکتا، ہزار گناہ ایک طرف لیکن اﷲ کے ولی اور اﷲ کے دوستوں کے ساتھ بے وفائی اور