آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
کو چھوڑ کر کسی نمکین کے پیچھے پڑے، تو اس کے دل میں وہ تکلیف محسوس ہوگی کہ وہ کہے گا میری توبہ بھلی ؎ ہے بری یہ گلی بڑھ گئی بے کلی اے سکھی میں چلی میری توبہ بھلی تو ہے گو من چلی مت دکھا کھلبلی سن ری اے دل جلی بھاگ رب کی گلی مجنوں کی اونٹنی کا ایک بچہ تھا، مجنوں اس اونٹنی کو لیلیٰ کی طرف لے جارہا تھا، اونٹنی سمجھدار تھی، جب مجنوں لیلیٰ کی یاد میں بے ہوش ہوجاتا تھا تو اونٹنی سمجھ جاتی تھی کہ اب یہ ہوش میں نہیں ہے تو وہ واپس جاکر اپنے بچے کو پیار کرتی تھی، مجنوں نے دیکھا کہ ہم بہت آگے آگئے تھے، لیکن اب پھر پیچھے آگئے تو اونٹنی پر سے کود پڑااورکہاکہ میری لیلیٰ اور ہے اور اونٹنی کی لیلیٰ اور ہے لہٰذا ایسی اونٹنی کو اس نے طلاق دے دی۔ اسی لیے جو رفیقِ شیخ ہواس کو اپنی لیلیٰ الگ نہیں رکھنی چاہیے، ورنہ خطرہ ہے کہ رفاقت میں فصل ہوجائے۔ مولانا رومی نے فرمایا ؎ عشقِ مولیٰ کے کم از لیلیٰ بود گوئے گشتن بہر او اولیٰ بود کیامولیٰ کا عشق لیلیٰ سے کم ہے؟ مجنوں کی ٹانگ ٹوٹ گئی تھی تو وہ لیلیٰ کی طرف لڑھک لڑھک کر چل رہا تھا گویا گیند بنا ہوا تھا، تو مولانا رومی نے فرمایا کہ تم مولیٰ کے لیے گیند کیوں نہیں بنتے؟ اﷲ سے جو مانگو گے پاؤ گے ان شاء اﷲ، تو اﷲ سے مانگو کہ مجھے اپنی یاد کے لیے اور دنیا میں سفر حضر میں دین پھیلانے کے لیے قبول فرمائیے، تو اﷲ تعالیٰ غیب سے انتظام فرما دے گا۔حسینوں کے جغرافیہ کا انجام اب سَیّارات پر میری شاعری دیکھیے ؎ حسینوں کا جغرافیہ میر بدلا کہاں جاؤگے اپنی تاریخ لے کر یہ عالم نہ ہوگا تو پھر کیا کرو گے زحل مشتری اور مریخ لے کر اور جب جغرافیہ بگڑ گیا شکل بگڑ گئی تو پھر کیا ہوا ؎