آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
حکیم الامت مجدد الملت مولانا اشرف علی تھانوی رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں کہ میرے پاس دو عالم لاؤ، دونوں قابل ہوں، بہت بڑے شیخ التفسیر اور شیخ الحدیث ہوں، ان دونوں میں ایک صحبت یافتہ ہو اور ایک کسی بزرگ کا تربیت یافتہ نہ ہو اور مجھے نہ بتایا جائے، میں پانچ منٹ میں دونوں سے گفتگو کر کے بتادوں گا کہ یہ شخصاﷲ والوں کا تربیت یافتہ ہے اور یہ شخص خالی کتب بینی کرتا ہے مگر تربیت یافتہ نہیں ہے۔صحبت یافتہ اور غیر صحبت یافتہ کی ایک عجیب مثال اس کی ایک مثال اﷲ تعالیٰ نے میرے قلب کو عطا فرمائی جو میں نے الٰہ آباد میں مولانا شاہ محمد احمد صاحب، علماء ندوہ اور مولانا مجیب اﷲ ندوی، جامعۃ الارشاد کے مہتمم کے سامنے عرض کی کہ ایک درخت سے دو آملے گرے، ایک آملہ حلوائی اُٹھا کرلے گیا اور اس سے کہا کہ ہم آپ کا مربّہ بنائیں گے۔ اس نے پوچھا کہ کیسے بناؤ گے؟ حلوائی نے کہا کہ ہم سوئی چبھوئیں گے اورتمہارا گندا، کسیلا اور رذیل پانی نکالیں گے، پھر تم کو چونے کے پانی سے دھو کر پانی میں جوش دیں گے، یہاں تک کہ تمہارا کلیجہ تک پک جائے گا پھر شیرے میں ڈالیں گے تو تمہارا نام ہوگا مربّہ آملہ اور تم شیشے کے مرتبان میں رکھے جاؤگے اور پھر جب کوئی دل کا مریض ہوگا چاہے مفتی اعظم ہو یا وزیر اعظم ہو تو طبیب اس کو لکھے گا کہ ’’مربّہ آملہ گرفتہ از آبِ گرم شستہ ورق نقرہ پیچیدہ‘‘۔ اور آملہ پر چاندی کا ورق بھی لگا دو اور نہار منہ وزیر اعظم و مفتی اعظم بخورند۔ تو مربّہ بننے کے بعد آملہ کو کتنی عزت ملی! لیکن اختر اعلان کرتا ہے، للکارتا ہے، چیلنج کرتا ہے کہ دنیا میں کوئی مربّہ ایسا نہیں جس کا کوئی مربّی نہ ہو، آپ ذرا دکان دار سے کہہ کر دیکھیں کہ مجھے آملہ کا وہ مربّہ دو جس کا کوئی مربّی نہ ہو۔ آہ! میرے شیخ مولانا شاہ ابرارالحق صاحب دامت برکاتہم مجھے رکشہ میں لے کر ایک حکیم صاحب کی عیادت کے لیے ہردوئی گئے، وہاں دو مکان تھے، ایک مکان کے سامنے جہاں مالی تھا وہاں گلاب اور چنبیلی کے پھول قطار سے لگے ہوئے تھے اور بہترین صفائی ستھرائی تھی اور دوسرے مکان کے سامنے گدھے کی لید، گھوڑے کیلید اور بہت سی غلاظتیں تھیں، تو میرے شیخ نے فرمایا کہ دیکھو جہاں مالی ہے وہ مکان کیسا صاف ستھرا ہے اور پھول بھی نظر آرہے ہیں اور جہاں مالی نہیں ہے وہاں گدھوں، گھوڑوں اور کتوں کا پاخانہ پڑا ہوا ہے اور پھول کانام و نشان تک نہیں ہے۔ پھر حضرت نے فرمایا کہ جس کے دل پر کوئی اﷲ والا مالی ہوتا ہے، باغبان ہوتا ہے، مربّی ہوتا ہے اس کے دل کو بُری بُری گندی خواہشات سے پاکی نصیب ہوتی ہے، گھوڑے، گدھے کی لید کے اخلاقِ رذیلہ وہاں نہیں