آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
کرتےہو تو اﷲوالوں کی اچھی نظر کو کیوں تسلیم نہیں کرتے ہو؟ مگر اﷲ والوں کی نظر لگتی ہے تو کیا ملتا ہے؟ بُری نظر سے تو آدمی اور درخت سوکھ جاتے ہیں، گائے کا دودھ ختم ہوجاتا ہے، لیکن اﷲ والوں کی اچھی نظر جب لگتی ہے تو کیا ہوتا ہے؟ اس کو ملّا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ محدّث ِعظیم نے شرح مشکوٰۃ میں فرمایا: فَاِنَّہٗ مِنْ حَیْثُ التَّاْثِیْرِ الْاَکْسِیْرِ یَجْعَلُ الْکَافِرَ مُؤْمِنًا وَّالْفَاسِقَ صَالِحًا وَّالْجَاھِلَ عَالِمًا وَّالْکَلْبَ اِنْسَانًا ؎ اﷲ والوں کی نظر کا کیا کہنا! جو کافر کو مومن کرتی ہے، جاہل کو عالم کرتی ہے، گناہ گار کو ولی اﷲ بناتی ہے۔نظرِبد کا نبوی علاج اور بُری نظر کا یہ علاج ہے: اُعِیْذُ کُمَا بِکَلِمَاتِ اللہِ التَّامَّۃِ مِنْ کُلِّ شَیْطَانٍ وَّ ھَامَّۃٍ وَ مِنْ کُلِّ عَیْنٍ لَّامَّۃٍ؎ حضور صلی اﷲ علیہ وسلم یہ کلمات پڑھ کر اپنے نواسوں حضرت حسن و حسین رضی اﷲ عنہما پر دم کرتے تھے اور آپ صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ وہ دعا ہے جو حضرت ابرا ہیم علیہ السلام اپنے بیٹوں حضرت اسحاق علیہ السلام اور حضرت اسماعیل علیہ السلام پر پڑھ کر دم کیاکرتے تھے۔ آپ لوگ بھی اپنے بچوں پر اس کو دم کیا کرو۔ آج میری بیماری اور ضعف کی وجہ سے یہ مجلس حضرت مولانا شاہ محمد احمد صاحب رحمۃ اﷲ علیہ کی مجلس کی نقل ہوگئی، اس لیے اس کو بے کار مت سمجھو۔ مولانا جلال الدین رومی نے جس جنگل میں ساڑھے اٹھائیس ہزار اشعار فرمائے تھے اس جنگل کی ہم لوگوں نے زیارت کی ہے، ہم تیس آدمی تھے، استنبول سے دس گھنٹہ کا سفر بذریعہ بس تھا، جب قونیہ دوتین میل رہ گیا تو میں نے کہا کہ اب مولانا رومی کے حالات سناؤں گا، یہ شاہ خوارزم کے سگے نواسے تھے اور ان کے پیر کا نام شمس الدین تبریزی تھا اور یہ اتنے بڑے اﷲ والے تھے کہ سارے عالم میں ان کا غلغلہ مچ گیا، ساڑھے اٹھائیس ہزار اشعار مثنوی کے اور پچاس ہزار اشعار دیوانِ شمس تبریز کے ہیں، دیوانِ شمس تبریز بھی حضرت مولانا رومی کے اشعار ہیں، لیکن اپنے پیر کی محبت میں ان اشعار کو پیر کی طرف منسوب کردیا۔ ------------------------------