آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
اس کے تمام گناہ بھلا دیں گے، اور زمین پر جہاں جہاں اس نے گناہ کیا تھا تو زمین پر ان کے نشانات کو بھی مٹا دیں گے۔ تو یہ ہے عفو کہ ایسی معافی دے دیجیے کہ نشانات اور گواہی اور کہیں بھی کسی قسم کا وجود ہی نہ رہے۔عافیت کی تشریح اور عافیت کے دو معنیٰ ہیں: نمبر ایک یہ کہ ہمارا دین کسی فتنہ میں مبتلا نہ ہو،دین مفتون نہ ہو، فتنہ نہ پیدا ہو۔ کیا مطلب کہ ہم سر سے پیر تک آپ کے رہیں اور سر سے پیر تک ہمارے اعضا کسی نافرمانی میں مبتلا نہ ہوں، اگر مخلوق ناراض بھی ہوتو فکر نہ کرو۔ بعض لوگوں کو شیطان یوں دھوکا دیتا ہے کہ اگر اس حسین لڑکے سے بات نہ کرو گے تو وہ کہے گا کہ یہ کیسے بداخلاق لوگ ہیں یاایئر ہوسٹس جہاز میں اپنا گال بالکل منہ کے قریب کرکے انگریزی، اردو یاعربی میں پوچھتی ہے کہ حضور کیا چاہیے؟ اور وہ باتیں بناتا ہے کہ چائے لے آئیے، کافی لائیے۔ ایک صاحب نے مجھ سے کہاکہ اگر ہم ان سے بات نہ کریں تو ان کو بہت غصہ آتا ہے۔ میں نے کہا کہ ان کو غصہ آتا ہے مگر اﷲ کو تو پیار آئے گا۔ہمیں یہ دیکھنا ہے کہ کس کے غصے سے بچنا ہے، ایئرہوسٹسوں کے غصے سے بچنا ہے یا اﷲ میاں کے غصے سے بچنا ہے؟ لوگ جو کچھ چاہے کہہ لیں، ہم سب کچھ سہنے کے لیے تیار ہیں، مگر اپنے اﷲ کو ناراض کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ ہمارے ایک دوست تھے احمد رشید، بڑے جری تھے اور انگریزی شاندارتھی، علی گڑھ کے پڑھے ہوئے تھے، جرمنی میں ایک ریل میں بیٹھے، ایک کم عمر جرمن لڑکی ان کے بالکل قریب آکر بیٹھ گئی، وہ بڑی عمدہ شیروانی پہنے اور لکھنؤ والی شاندار ٹوپی لگائے ہوئے تھے، تھے تو بڈھے مگر اس لڑکی کو اچھے لگے، تو اس لڑکی نے مصافحہ کے لیے ہاتھ بڑھایا تو انہوں نے اپنا ہاتھ کھینچ لیا، انگریزی دونوں کی بڑی اچھی تھی، اس نے انگریزی میں کہا کہ یہ آپ کا اسلام ہے، اتنی بڑی داڑھی رکھ کر آپ نے میرا دل توڑ دیا؟ ہم نے تو محبت سے ہاتھ بڑھایا تھا آپ نے اس کو نفرت سے کھینچ لیا تو احمد رشید نے مجھے بتا یا کہ میں نے اس جرمن لڑکی کو جواب دیا کہ دیکھو اگر میرا ہاتھ اور تیرا ہاتھ مل جائے گا تومجھے کرنٹ لگ جائے گا، میرا ایمان جل کر خاک ہوجائے گا اور اگر کرنٹ زیادہ تیز ہوگیا تو میں تجھ سے لپٹ جاؤ ں گا اور لپٹنے کے بعد اور کیاہوتاہے اس کو تو خود سوچ لے، بس وہ ڈر گئی اور کھسک گئی اور کہا: ویری گڈ! اور اس نے کہا: یو آر پادری یعنی تیری پاد بھی ری کنڈیشن ہوچکی ہے یعنی اخلاقِ رذیلہ اخلاقِ حمیدہ سے بدل گئے۔ دیکھو انہوں نے اس بات کی کوئی پروا نہیں کی کہ یہ لڑکی کیا کہے گی۔ اﷲ تعالیٰ ہم سب کو ہمت و توفیق دے ؎