آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
توجنہوں نے اﷲ کو پہچان لیا ان کے حوصلے اور ہوتے ہیں، اس لیے اﷲ تعالیٰ سے دعا کرو کہ ہمارے دل وجان میں اپنی محبت کو کامل کر دے اور جتنا بھی اﷲ نے نیک اعمال کی توفیق دی اس کی قبولیت کے لیے دعا بھی کرو کہ اﷲ قبول فرما لے، اکڑا مت کر و کہ میں نے اتنا دیا اتنا دیا، یہ کہو کہ اے اﷲ! جتنا دیا اپنی رحمت سے قبول فرما لے، ہماری نماز قبول فرما لے، ہمارا یہاں آنا قبول فرما لے، ہماری یہ جو مجلس سمندر کے کنارے ہوئی اس کو قبول فرمالیجیے۔ اﷲ ہم سب کو، ہمارے دوستوں کے یہاں آنے کو اور سفر کو قبول فرمالے، سمندر کے کنارے اپنی یاد اور ذکر کو قبول فرما لیجیے اور ہمیں دنیا بھی دے اور آخرت بھی دے اور ہماری زندگی بھر کی تمام دعاؤں کو قبول فرما اور جو ہم نے نہیں مانگا اپنی نادانی اورکمزوری سے بے مانگے دونوں جہاں عطا فرما دے، ہم سب کو اور ہماری اولاد کو بھی ہمارے احباب کو بھی اور سارے عالم کے مسلمانوں کو بھی، آمین۔ رَبَّنَا تَقَبَّلۡ مِنَّا اِنَّکَ اَنۡتَ السَّمِیۡعُ الۡعَلِیۡمُ ۲۲؍جمادی الثانی ۱۴۱۹ھ مطابق۱۵ ؍اکتوبر ۱۹۹۸ء، بروز جمعرات نَحْمَدُہٗ وَنُصَلِّیْ عَلٰی رَسُوْلِہِ النَّبِیِّ الْکَرِیْمِ، اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللہَ وَ کُوۡنُوۡا مَعَ الصّٰدِقِیۡنَ ؎ وَقَالَ تَعَالٰی: وَ الَّذِیۡنَ جَاہَدُوۡا فِیۡنَا لَنَہۡدِیَنَّہُمۡ سُبُلَنَا ؕ وَ اِنَّ اللہَ لَمَعَ الۡمُحۡسِنِیۡنَ ؎اللہ تعالیٰ کی طرف سے بندوں کو پیغامِ دوستی اﷲ سبحانہٗ و تعالیٰ نے ہم غلاموں کو اپنی دوستی اور ولایت دینے کے لیے، ہماری غلامی کے سر پر اپنی دوستی کا تاج رکھنے کے لیے اپنی دوستی کا ہاتھ ہم نالائقوں کی طرف خود بڑھایا، کیوں کہ کسی انسان کے دماغ میں یہ بات نہیں آسکتی تھی کہ ہم اﷲ کے ولی اور دوست بھی بن سکتے ہیں کیوں کہ دوستی کے لیے مزاج شناسی ضروری ہے، آدمی جس سے دوستی کرنا چاہتا ہے اس کے بارے میں پوچھتا ہے کہ بھئی ان کا کیا مزاج ہے؟ ------------------------------