آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
ایسا ہی عقیدہ رکھنا چاہیے اور پھر علمی اعتراض کا یہ جواب دیا کہ یہ جنت میں اور اشرف علی میں تقابل نہیں ہے کہ ہم جنت میں نہیں جائیں گے، ہم مولانا اشرف علی کے پاس جائیں گے، یہ اﷲمیں اور جنت میں تقابل ہے کہ اشرف علی کو تم نے اﷲ کے لیے پیر بنایا ہے لہٰذا یہاں مقصود اﷲ کی ذات ہے، شیخ سے شیخ مقصود نہیں ہوتا۔ تو اس شعر کا یہ مطلب ہوا کہ جب اﷲ تمہیں بلا رہا ہے تو تم اﷲ کی طرف جاؤ گے یا جنت کی طرف جاؤ گے؟ تو یہ شعر محتاجِ شرح تھا یا نہیں؟ ۱۸؍رجب المرجب ۱۴۱۹ھ مطابق ۸؍ نومبر ۱۹۹۸ء، بروز اتوار، بعد مغرب، برمکان مفتی حسین بھیات صاحبعمرہ کے لیے ایک خاص دعا کا تحفہ مع شرح کچھ لوگ عمرے کا ارادہ رکھتے ہیں، تو عمرے سے متعلق بخاری شریف کی ایک دعا سکھاتا ہوں کہ جب آدمی کسی بادشاہ کے پاس جاتا ہے، تو بادشاہ کے جو قریبی ہیں ان سے پوچھتا ہے کہ بادشاہ کے لیے ہم کیا تحفہ لے جائیں کہ بادشاہ مجھ سے خوش ہوجائے ؟ تو رسولِ خدا صلی اﷲ علیہ وسلم جو اﷲ تعالیٰ کے مزاجِ مبارک کو اتنا جانتے ہیں کہ جبرئیل علیہ السلام بھی نہیں جانتے، پوری کائنات میں سب سے زیادہ اﷲ تعالیٰ کے مزاجِ الوہیت، خدائیت، معبودیت، مسجودیت اور ربوبیت کو سید الانبیاء محمد رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم جانتے ہیں۔ اُمت کو مغفرت کیسے ملے؟یہ بھی سرورِ عالم صلی اﷲ علیہ وسلم سے بڑھ کر کون جانتا ہے؟ تو جب کعبہ شریف میں پہنچیں تو اور سب دعائیں جتنی کتابوں میں ہیں پڑھیے، مگر ایک دعا اختر سکھا رہا ہے، وہ ایسا تحفہ ہے جس کو حضور صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ تحفہ اﷲ کو پیارا ہے، محبوب ہے۔ وہ کیا ہے؟ اﷲ کو اپنے بندوں کے گناہوں کو معاف کرنا زبردست محبوب عمل ہے، لہٰذا اس دعا کو یاد کر لیجیے۔ جب مقامِ ابراہیم پر دو رکعت پڑھو تو اﷲ کے دروازے کے سامنے کھڑے ہوکر یا بیٹھ کر جیسا موقع ہو اﷲ تعالیٰ سے یہ دعا کرو: اَللّٰھُمَّ اِنَّکَ عَفُوٌّ کَرِیْمٌ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنِّیْ؎ عَفُوٌّ کے معنیٰ کیا ہیں؟اَنْتَ کَثِیْرُ الْعَفْوِ؎آپ بہت معافی دینے والے ہیں،یہ خالی جملہ خبریہ نہیں ہے، ------------------------------