آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
الدین رومیرحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں ؎ بازِ سلطاں گشتم و نیکو پیم فارغ از مردارم و کرگس نیم میں اپنے شیخ شمس الدین تبریزی کے فیض سے بازِ سلطاں بن چکا ہوں۔ اب میں مرنے والی لاشوں کے ڈسٹمپر کو نہیں دیکھتا کہ ان کی ناک کی اُٹھان کیسی ہے؟ گال کیسے ہیں؟ آنکھیں رسیلی ہیں، نشیلی ہیں اور نوکیلی ہیں، میں بازِ سلطاں بن چکا ہوں اور اﷲ کی رحمت سے نیک کردار ہوچکا ہوں، میں مردہ کھانے سے فارغ ہوچکا ہوں یعنی مرنے والی ٹیڈیوں سے اور ٹیڈوں سے، لڑکوں سے اور لڑکیوں سے، تمام سے اب میری نظر پاک ہوچکی ہے، روحِ جلال الدین رومی مُردوں سے فارغ ہوچکی ہے، کرگسیت ختم ہوچکی ہے، اب میں کرگس نہیں ہوں کہ ٹیڈیوں کے چکر میں اور حسینوں کے چکر میں رہوں کیوں کہ ان کا فرسٹ فلور آپ کو گراؤنڈ فلور میں اِن (in) کردے گا، جس نے فرسٹ فلور پر پِن پِن کی اس کو گراؤنڈ فلور میں اِن (in)ہونا پڑا۔ اﷲ تعالیٰ نہیں چاہتے کہ میرے غلاموں کی آبرو کو نقصان پہنچے اس لیے فرسٹ خطرہ یعنی فرسٹ فلور ہی کو دیکھنے کو حرام فرما دیا تاکہ گراؤنڈ فلور میں میرا کوئی بندہ کبھی اِن(in) نہ ہو۔حفاظتِ نظر کے حکم میں بندوں کی آبرو کا تحفظ ہے غضِ بصر کے ذریعے اصل میں حق تعالیٰ نے اپنے غلاموں کی آبرو کو تحفظ بخشا ہے کیوں کہ یَغُضُّوْا مِنْ اَبْصَارِھِمْ کے بعد آگے آرہا ہے وَیَحْفَظُوْا فُرُوْجَھُمْ یعنی نظر نیچی رکھو اور شرمگاہ کی حفاظت کرو کیوں کہ تمہاری شرمگاہیں محفوظ رہیں گی تو تم باعزت رہو گے لہٰذا فرسٹ فلور ہی کو مت دیکھو تا کہ ا س کی نوبت ہی نہ آئے کہ تم ناف کے نیچے پیشاب اور پاخانہ کے مقامات کو عبور اور مرور کرکے حرام سرور حاصل کرو اور جب تمہاری آبرو کو نقصان پہنچے گا تو اﷲ تعالیٰ خوش نہیں ہوں گے کیوں کہ جیسے باپ چاہتا ہے کہ میرے بچے باعزت رہیں اﷲ تعالیٰ بھی چاہتے ہیں کہ میرے بندے باعزت رہیں۔قلب کیسے نورانی اور کیسے بے نور ہوتا ہے؟ تو مولانا رومی رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں کہ چاند کی روشنی اس کی ذاتی نہیں ہے نُوْرُ الْقَمَرِ مُسْتَفَادٌ مِّنْ نُوْرِ الشَّمْسِچاند کی روشنی مستنیر ہے، وہ سورج سے روشنی حاصل کرتا ہے، لیکن جب وہ پورا روشن