آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
یہاں معاملہ نیت پر نہیں ہے، شریعت کا فتویٰ ظاہر پر ہوتا ہے، تم ظاہری طورپر اس قافلے کے ساتھ آئے ہو، لہٰذا فوراً واپس جاؤ،یہاں بالکل مت ٹھہرو۔ جب شیخ الہند بیس میل دور دیوبند واپس جانے لگے تو بھوک لگ گئی، تو شیخ الہند رحمۃ اﷲ علیہ کے ایک شاگرد نے کہا کہ حضرت آپ بھوکے پیاسے آئے ہیں، میرے یہاں کھچڑی پکی ہے آپ اس میں سے کچھ کھا لیں، ابھی بیس میل دور واپس بھی جانا ہے۔ تو حضرت نے اپنے شاگرد سے فرمایا کہ اگر میں تیرے یہاں کھچڑی کھاتا ہوں تو کچھ منٹ تو لگیں گےاور یہ’’فوراً ‘‘کے خلاف ہے یا نہیں؟ اگر میں چند منٹ بھی گنگوہ ٹھہر گیا تو شیخ کی نافرمانی ہوجائے گی، شیخ کا حکم ہے فوراً واپس جاؤ، لہٰذا میں تمہارےیہاں کھچڑی نہیں کھاؤں گا۔ لوگ اپنے مشایخ کا اتنا احترام کرتے تھے تب چمکتے تھے اوراﷲ تعالیٰ ان کے فیض کو سارے عالم میں روشن کرتا تھا۔ اب بعضوں کے قلب میں شیخ کی محبت تو ہے مگر عظمت نہیں ہے۔ حکیم الامت تھانوی رحمۃ اﷲ علیہ نے فرمایا کہ شیخ کی محبت کو عظمت کے ساتھ جمع کرو اور دلیل یہ آیت ہے تُوَقِّرُوْہُ کہ میرے نبی کی وقعت، توقیر اور تکریم کرو یعنی ان کی عظمت بھی رکھو، خالی محبت کافی نہیں ہے، اگر خالی محبت ہوگی اور عظمت نہیں ہوگی تو وہ محبت عند اللہ مقبول نہیں ہے۔ تُوَقِّرُوْہُ پر بیان القرآن کا حاشیہ دیکھ لو۔ یہ مسئلہ جو اختر بیان کررہا ہے اس معاملے میں میرا مطالعہ ہے، میں کوئی بات بلاد لیل ان شاء اﷲ پیش نہیں کروں گا اور باقاعدہ حوالہ دوں گا،یہ بھی نہیں کہوں گا کہ کسی کتاب میں پڑھا تھا۔ تو حاشیہ مسَائلُ السُّلوک میں دیکھ لو کہ اپنے شیخ کی محبت کے ساتھ ساتھ عظمت بھی جمع کرو۔ اب آپ بتائیے کہ شیخ الہند کی محبت کیسی تھی!حضرت مولانا رشید احمد گنگوہیاور شیخ الہند کا مثالی تعلق ایک مرتبہ حضرت گنگوہی کے یہاں ایک نواب صاحب مہمان تھے، تو حضرت شیخ الہند وہاں سے ہٹ گئے کہ نواب صاحب کے ساتھ ایک طالب علم مولوی کیا کھائے، تو مولانا گنگوہی نے فوراً آواز دی کہ محمود الحسن کہاں جارہے ہو؟ کہا کہ حضرت آپ کے مہمان نواب صاحب ہیں اور میں طالب علم ہوں، ہوسکتا ہے کہ میرے ساتھ کھانے میں ان کو شرم آئے، مجھے اچھا نہیں معلوم ہوتا۔ حضرت گنگوہی نے فرمایا کہ اِدھر آؤ، میرے ساتھ کھانا کھاؤ، اگر نواب صاحب کو طالب علموں کے ساتھ کھانے میں شرم آتی ہے تو ہم نواب صاحب کو الگ کھانا بھیجیں گے، لیکن میرا جینا مرنا تمہارے ساتھ ہے۔ یہ تھے اﷲ والے۔