آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
غدّاری اور دھوکا بازی میں نہیں کرسکتا کہ میں چلا جاؤں تو میرا شیخ دل میں کیا سوچے گا کہ اختر نے ساری زندگی ساتھ دیا، آخر میں میری ٹانگ ٹوٹ گئی، پیشاب پاخانہ بستر پر ہو رہا ہے اور یہ ایسی حالت میں مجھے چھوڑ کرچلا گیا۔ تو اﷲ کا شکر ہے کہ اﷲ تعالیٰ نے مجھے اپنے پیاروں کے ساتھ، میرے شیخ و مرشد کے ساتھ باوفا رکھا، شیخ کی روح میرے سامنے قبض ہوئی، میں نے آخر وقت تک اپنے شیخ کو نہیں چھوڑا۔انعامِ وفا بڑے بڑے پڑھے لکھے مجھے ڈراتے تھے کہ ابھی تو شیخ کے دسترخوان پر بٹیر کا شوربہ پی رہا ہے اور مالٹا چوس رہا ہے اور مرغی کھا رہا ہے، لیکن شیخ کے مرنے کے بعد تو کہاں سے کھائے گا؟ تو میں نے کوئی جواب نہیں دیا، کیوں کہ وہ میرے بڑے تھے، لیکن میں نے دل میں شیطان کو یہ جواب دیا کہ میرا شیخ تو ایک دن انتقال کرے گا، لیکن میں جس کے لیے شیخ پر مررہا ہوں وہ اﷲ تعالیٰ تو رہے گا، کیا شیخ کے انتقال کے بعد آج مجھے کھانا نہیں مل رہا؟ کیا میرا اﷲ، میرا پالنے والا مجھے بھول گیا، جس کے لیے میں نے اپنے شیخ کے ساتھ ساری زندگی گزاری؟ میرے شیخ میرےرشتہ دار نہیں تھے، میرے ہم وطن نہیں تھے، اﷲ ہی کے لیے میں نے شیخ کو پیا رکیا کہ یہ شخص رات دن اﷲ ہی کا بن کر جیتا ہے اور اﷲ کا عاشق ہے، تو اﷲ کے دیوانے پر اگر میں دیوانہ ہوا تو اﷲ ہی کے لیے ہوا، اﷲ مجھ کورائیگاں اور برباد اور ضایع نہیں کرے گا ان شاء اﷲ۔ اﷲ کا شکر ہے کہ آج میں بھی کھاتا ہوں اور میرے دسترخوان پر اﷲ میرے احباب کو بھی کھلا رہا ہے۔ بس سمجھ لو کہ میری ساری کمائی یہی ہے کہ میں نےاﷲ والوں کی خدمت کی ہے۔ میرے شیخ شاہ ابرار الحق صاحب نے فرمایا کہ اختر! تجھ کو جو ساری دنیا میں عزت مل رہی ہے، بڑے بڑے علماء تجھ سے بیعت ہورہے ہیں، یہ محض تیرے پیر کی خدمت کا ثمرہ ہے، اور جب میرے شیخ کا انتقال ہوا تو شاہ ابرار الحق صاحب دامت برکاتہم نے مجھے ہردوئی سے خط لکھا کہ شیخ کی خدمت ابتدا تا انتہا مبارک ہو۔ جب سے میں نے شیخ کو پکڑا پھر انہیں کبھی نہیں چھوڑا، اگر کبھی کسی وجہ سے کچھ دن کے لیے شیخ سے دور جانا پڑا تو مجھے بخار ہوجاتا تھا اور میرا پیشاب پیلا ہوجاتا تھا، تو میں سمجھ گیا کہ میں شیخ کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتا۔ اﷲ کا شکر ہے کہ میرے مریدوں کے دل میں اﷲ نے میری محبت ڈال دی، جس محبت کی اﷲ نے اختر کو توفیق دی تھی، آج میرے احباب کے دل میں میری وہی محبت اﷲ نے ڈال دی۔ آج بڑے بڑے علماء میری باتیں نوٹ کررہے ہیں، وہ میرا علمی مال سپلائی بھی کرتے ہیں یعنی دوسروں کو سناتے ہیں۔ بس اﷲ کو اتنا کہلوانا منظور