آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
اگر کوئی عورت کسی مرد کو بلائے اور وہ عورت کیسی ہو؟ صاحبِ جمال بھی ہو اور صاحبِ منصب بھی ہو۔ شُرَّاحِ حدیث نے لکھا ہے کہ منصِب بکسر صاد ہے یعنی صاد کے نیچے زیر ہے، اسے صاد پر زبر کے ساتھ منصَب مت پڑھو یعنی وہ عورت خوبصورت بھی ہو اور خاندانی بھی ہو اور وہ کسی مرد کو اشارہ کرے کہ آؤ زِنا کرو اور وہ مرد کہہ دےاِنِّیْ اَخَافُ اللہَ میں اﷲ سے ڈرتا ہوں، اﷲ مجھے دیکھ رہا ہے، میں ایسا کام نہیں کروں گا۔ بتائیے! مفت کا گفٹ چھوڑنا آسان ہے؟ وہ جان دے دے گا مگر مالک کو ناراض نہیں کرے گا، یہ ہیں اولیائے صدیقین کی خط انتہا پر پہنچنے والے، ان کا ایمان اور یقین ایسا ہوتا ہے کہ گویا جنت اور دوزخ دیکھ رہے ہیں۔ علامہ ابنِ حجرعسقلانی رحمۃ اﷲ علیہ فتح الباری شرح صحیح بخاری میں اس حدیث کے ذیل میں لکھتے ہیں: شَابٌّ جَمِیْلٌ دَعَاہُ مَلِکٌ اِلٰی اَنْ یُّزَوِّجَہٗ ابْنَتَہٗ مَثَلًافَخَشِیَ اَنْ یَّرْتَکِبَ مِنْہُ الْفَاحِشَۃ َفَامْتَنَعَ مَعَ حَاجَتِہٖ اِلَیْہِ؎ ایک حسین جوان کو بادشاہ نے بلایا تاکہ اس کے ساتھ اپنی بیٹی کی شادی کرے، لیکن بادشاہ کے گرد و پیش کے لوگوں نے اسے بتایا کہ اس کے اندر اَمرد پرستی کی خبیث عادت ہے، تو اس جوان کو خوف ہوا کہ چوں کہ بادشاہ کی عادت خراب ہے، لہٰذا یہ میرے ساتھ بھی بدفعلی کرے گا، تو اس جوان نے کہا کہ مجھے نہ تیری بیٹی چاہیے نہ تیری سلطنت چاہیے، نہ تیرا مال و دولت چاہیے اور نہ عزت چاہیے۔ اگر کوئی بادشاہ کا داماد بن جائے تو اس کی کتنی عزت ہوگی! تو علامہ بدر الدین عینی فرماتے ہیں کہ قیامت کے دن اس کو بھی عرش کاسایہ ملے گا، عرش کے سائے میں جو سات گروہ ہوں گے ان میں یہ بھی داخل ہوجائے گا۔ بتائیے! یہ بات کبھی سنی تھی آپ لوگوں نے؟مولیٰ کو پانے کے لیے لیلاؤں سے جان چھڑانا ضروری ہے ارشاد فرمایا کہ لعنت اﷲ سے دورکرتی ہے اور رحمت اﷲ سے نزدیک کرتی ہے، تو قُرب و بُعد متضاد ہیں، بیک وقت قُرب و بُعد کیسے جمع ہوسکتے ہیں کہ دوری بھی ہواور حضوری بھی ہو؟ اس لیے بتادیا کہ لیلاؤں سے جان بچاؤ تب جان میں اﷲ کو پاؤ گے، مرنے والوں پر مت مرو، ہگنے موتنے والی لاشوں کی کوئی قیمت نہیں، لیکن جس کے قلب میں مولیٰ ہوتا ہے اس کا جسم تو مٹی کا ہے مگر وہ مٹی بھی قیمتی ہے۔جس مٹی میں سونا ------------------------------