آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
چاہتی ہے اور شکاری چاہتا ہے کہ نہ اڑے تو اس کے پر میں گوند لگا دیتا ہے پھر وہ پھڑپھڑاتی ہے مگر گوند کی وجہ سے اُڑ نہیں سکتی، تو شیطان ہمیں مرنے والی لاشوں کے چکر میں ڈال کر لاشے کردیتا ہے، اسی لیے ہمارے اکابر نے فرمایا کہ چاہے عبادت تھوڑی ہو، اسٹیم تھوڑی ہو مگر اس کی حفاظت کی کوشش زیادہ کرو، کم کماؤ،لیکن کمائی کو ضایع نہ ہونے دو، کم کماؤ مگر مت گنواؤ، زیادہ کماؤ اور ڈاکوؤں کو دے دو تو کیا فائدہ؟ محنت ضایع ہوئی۔ بعض لوگ عبادت بہت کرتے ہیں مگر بزرگوں سے تعلق نہ رکھنے سے توفیقِ تقویٰ سے محروم رہتے ہیں، کیوں کہ اﷲ تعالیٰ نے فرمایا کہ اگرتقویٰ چاہتے ہوتو میرے تقویٰ والے بندوں کے ساتھ رہنا پڑے گا کُوۡنُوۡا مَعَ الصّٰدِقِیۡنَ کا ترجمہ دیکھ لو، اہلِ تقویٰ کے ساتھ رہو گے تو تم بھی متقی ہوجاؤ گے ۔حدیث اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ أَسْاَلُکَ الْعَفْوَ… الخ کی تشریح سرورِ عالم صلی اﷲ علیہ وسلم کی حدیث مبارکہ میں تین نعمتوں کی طرف توجہ دلائی گئی ہے: اَللّٰہُمَّ إِنِّیْ أَسْاَلُکَ الْعَفْوَ وَالْعَافِیَۃَ وَالْمُعَافَاۃَ فِی الدُّنْیَا وَالْاٰخِرَۃِ اے اﷲ! ہم کو معافی دیجیے اور عافیت دیجیے اور دنیا وآخرت میں معافات دیجیے۔ تو میں آج کے سبق میں ان تین نعمتوں کی شرح کروں گا۔ عفو کی، عافیت کی اور معافات کی۔عفو کی تشریح عفو کے معنیٰ ہیں کہ ہمارے گناہ کو نہ صرف بخش دیجیے بلکہ ان کے نشانات بھی مٹا دیجیے، جیسے ایک شخص نے غلط لکھا اور اس کو کاٹ دیا تو دیکھنے والا سمجھ جاتا ہے کہ اس سے غلطی ہوئی ہے تو اے اﷲ! ہمارے نامۂ اعمال سے ہمارے گناہوں کو صرف کاٹیے ہی نہیں بالکل مٹا دیجیے،(Nothing)کر دیجیے، کراسنگ میں تو نظر آجائے گا کہ بھئی اس نے کوئی گناہ کیا تھا ،یہ دیکھو اﷲ نے اسے کراس کردیا، نہیں! کراسنگ کے بجائے نتھنگ کر دیجیے، اس کا نشان بھی مٹادیجیے۔ علامہ آلوسی رحمۃ اﷲ علیہ نے عفو کے معنیٰ محو لکھا ہے، محو معنیٰ مٹانے کے ہیں کہ ہمارے گناہ کو کراس کرنے کے بجائے مٹادیجیے جس کی تفسیر اﷲ پاک کی یہ آیت کرتی ہے کہ جب بندہ توبہ کرتا ہے تو توبہ کی برکت سے ہم ا س کی بُرائیوں کی جگہ نیکیاں لکھ دیتے ہیں، بُرائی کا وجود بھی نہیں ہوتا، سب گناہ ختم کرکے وہاں نیکیاں لکھ دی جاتی ہیں۔ وہ آیت یہ ہے: