آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
تک جلد پہنچا دیجیے، ہر لمحۂ حیات اپنی ذاتِ پاک پر فدا ہونے کا شرف ہماری روحوں کو نصیب فرمادیجیے، آمین۔ وَصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی خَیْرِ خَلْقِہٖ سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَّاٰلِہٖ وَصَحْبِہٖ اَجْمَعِیْنَ ۲؍ رجب المرجب ۱۴۱۹ ھ مطابق۲۴؍ اکتوبر ۱۹۹۸ ء،بروز ہفتہ، بعد فجربوقت سیر ،بمقام ڈربنکفار کی تعریف میں اندیشۂ کفر ہے اﷲ کا شکر ہے کہ جس نے ہمیں اسلام عطا فرمایا، بعض بے وقوف لوگ کہتے ہیں کہ صاحب یورپ کے لوگوں میں بڑی ایمان داری ہے، وہاں اخبار رکھا رہتا ہے اور کوئی آدمی بھی نہیں ہوتا مگر کوئی اخبار نہیں چراتا ، سب پیسے رکھ کراخبار اٹھاتے ہیں۔ یہ مسئلہ سن لو کہ کافروں کی تعریف جائز نہیں ہے، اس میں اندیشۂ کفر ہے، فقہاء کرام نے یہاں تک لکھا ہے لَوْسَلَّمَ الْکَافِرَ تَبْجِیْلًا فَلَا شَکَّ فِیْ کُفْرِہٖ؎ جو کسی کافر کو اکرام سے سلام کرے گا اس کے کفر میں شک نہیں، کیوں کہ یہ اﷲ کے دشمن کو دشمن نہیں سمجھتا، لہٰذا جب انگریز صبح ٹہلتے وقت گڈمارننگ کہے تو میں نے یہ سکھایا ہے کہ تم گڈ مار ننگ کہتے وقت یہ نیت کرو کہ مار معنیٰ مارنا ہے اور گڈ معنیٰ اچھا اور ننگ معنیٰ ننگا تو ننگا کر کے اچھی طرح پٹائی کروں گا۔ یہ میں نے اپنے شیخ حضرت شاہ عبدالغنی صاحب رحمۃ اﷲ علیہ سے سیکھا ہے، ان کے پاس ہندو پوسٹ مین خط لے کر آتاتھا تو وہ کہتا تھا مولوی صاحب آداب عرض، تو حضرت فرماتے تھے آ…داب اور فرمایا کہ میں یہ نیت کرتا ہوں کہ آاور میرا پیرداب۔فیضانِ صحبت بزرگوں کی صحبت سے جینا بھی آتا ہے اور مرنا بھی آتا ہے، کتابیں پڑھنے سے جینا نہیں آتا، اسی لیے جب قرآن پاک کی ایک آیت اِقۡرَاۡ بِاسۡمِ رَبِّکَ نازل ہوئی اور آپ صلی اﷲ علیہ وسلم کو نبوت سے نوازا گیا، تو اس وقت جو لوگ اس ایک آیت پر اور نبی کی نبوت پر ایمان لائے وہ تئیس سال بعد مکمل کتاب پر ایمان لانے والوں سے آگے بڑھ گئے، بفیضِ صحبتِ نبوت ایک آیت پر ایمان لانے والوں کا درجہ بعد کے لوگوں ------------------------------