آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
تکبر سے بچنے کا دوسرا نسخہ اور دوسرا علاج علامہ سید سلیمان ندوی رحمۃ اﷲ علیہ نے فرمایا، ان کا یہ شعر یاد کرلو کبھی تکبر قریب نہ آئے گا ؎ ہم ایسے رہے یاں کہ ویسے رہے وہاں دیکھنا ہے کہ کیسے رہے غلام اپنی قیمت کیا لگاتا ہے، قیمت تو اﷲ میدانِ محشر میں لگائے گا۔ تو تکبر کے دوعلاج ہوگئے، ایک تو حکیم الامت کے دوجملے کہہ دیا کرو کہ یا اﷲ! میں تمام مسلمانوں سے کمتر ہوں فی الحال اور جانوروں سے اور کافروں سے کمتر ہوں فی المآل کہ معلوم نہیں ہمارا خاتمہ کیسا ہو۔ اور نمبر دو علامہ سید سلیمان ندوی رحمۃ اﷲ علیہ کا یہ شعر بھی یاد کرلو ؎ ہم ایسے رہے یاں کہ ویسے رہے وہاں دیکھنا ہے کہ کیسے رہےتکبر سے بچنے کا تیسرا نسخہ اور ایک علاج اس خادم حکیم الامت کا بھی سن لو۔مولانا عبدالحمیدصاحب مدرسہ آزاد وِل کے مہتمم ہیں، انہوں نے مجھے ٹیلی فون پر بتایا کہ کافی علماء مجھ سے رجوع ہورہے ہیں اور بیعت ہورہے ہیں، مجھے اندیشہ ہے کہ کہیں مجھ میں بڑائی نہ آجائے۔ میں نے جواب دیا کہ بڑائی کا علاج سن لو، جب علماء رجوع ہوں یا کوئی بھی نعمت ملے جس سے اندیشۂ تکبر ہو، تو فوراً کہا کرو کہ اے اﷲ! آپ کا کرم اور آپ کا شکر ہے اَللّٰھُمَّ لَکَ الْحَمْدُ وَلَکَ الشُّکْرُاے اﷲ! آپ کا کرم ہے، آپ ہی کا شکر ہے ورنہ ہم اس قابل نہیں ہیں ؎ آپ چاہیں ہمیں یہ کرم آپ کا ورنہ ہم چاہنے کے تو قابل نہیں شکر موجبِ قرب ہے اور تکبر موجبِ بُعد ہے اور اجتماعِ ضدین محال ہے، جب شکر کرو گے تو تکبر سے خود بخود پاک ہوجاؤ گے۔ یہ دلیلِ منطقی ہے کہ شکر سببِ قُرب ہے اور تکبر سببِ بُعد ہے، تو سببِ قُرب اور سببِ بُعد ایک ہی وقت میں جمع نہیں ہوسکتے۔ اﷲ میاں کا شکریہ ادا کیا اور تکبر غائب ہوا، اس کا وجود تک نہیں رہے