آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
وقت ہی پڑھ لو، ہاں جو قوی ہو، صحت مند ہو تو ہم آدھی رات کو اٹھنے سے منع بھی نہیں کرتے،بعض لوگوں کو بچپن سے عادت پڑگئی ہے تو ان کو کوئی تکلیف بھی نہیں ہوتی تو وہ ضرور پڑھیں، لیکن اپنے کو کسی سے بہتر نہ سمجھیں، اپنے کو سب سے حقیر سمجھیں کہ اے اﷲ! میں آپ کے کرم سے تہجد پڑھتا ہوں، یہ جملہ روزانہ کہو، آپ لوگ اس کو یاد کر لیں ورنہ اگر دل میں ذرّہ برابر بڑائی آگئی تو سمجھ لو کہ وہ جنت نہیں پائے گا۔ حدیث شریف میں ہے: لَا یَدْخُلُ الْجَنَّۃَ مَنْ کَانَ فِیْ قَلْبِہٖ مِثْقَالُ ذَرَّۃٍ مِّنْ کِبْرٍ ؎ کہ جس کے دل میں رائی کے دانے برابر بھی بڑائی آگئی، وہ ہرگز ہرگز جنت میں داخل نہیں ہوگا بلکہ جنت کی خوشبو بھی نہیں پائے گا۔تکبّرکی بیماری کا علاج تو بتاؤ! یہ خطرناک بیماری ہے یا نہیں؟ لہٰذا اس کا علاج بتارہا ہوں نمبر۱:روزانہ اﷲ سے کہو کہ اے اﷲ! میں تمام مسلمانوں سے کمتر ہوں فی الحال کیوں کہ اگرچہ ہماری داڑھی، روزہ، نماز تو ہے اور کوئی داڑھی نہیں رکھتا، نماز بھی نہیں پڑھتا،لیکن زندگی میں اس کا کوئی عمل ایسا ہوگیا کہ وہ اﷲ کے ہاں مقبول ہوگیا، اﷲ اس سے خوش ہے اور ہم سے زندگی میں کوئی ایسا عمل ہوگیا جس سے اﷲ ناراض ہوگیا تو کیا معلوم کہ وہاں ہمارا کیا حشر ہوگا؟ جیسا کہ دنیا ہی میں بعض لوگوں کو دیکھا کہ خوبصورت بیوی کی پٹائی کر رہے ہیں اور بعض لوگوں کو دیکھا کہ کالی کلوٹی بیوی کو پیار کررہے ہیں تو ’’پیا جس کو چاہے سہاگن وہی ہے ‘‘جس کو شوہر پیار کر لے قسمت والی وہی ہے، تو جس بندے کو اﷲ پیار کر لے قسمت والا وہی ہے۔ تو یہ جو دو جملے حضرت حکیم الامت رحمۃ اللہ علیہ ارشاد فرمایا کرتے تھے، وہ میں آپ کو سِکھا رہا ہوں تاکہ قلب تکبر سے پاک صاف ہوجائے : نمبر۱۔ روزانہ یہ کہو کہ اے اﷲ! میں سارے عالم کے مسلمانوں سے کمتر ہوں فی الحال کہ نہیں معلوم کہ مجھ سے کیا عمل ہوگیاہو جس سے آپ ناراض ہوں اور جو بے عمل ہے مان لو کہ شراب پیتا ہے مگر ہے تو مسلمان، کوئی عمل شاید اس کا اﷲ کو پیارا ہوگیا اور اسی پر اس کی معافی ہوجائے۔ ایک آدمی نے اپنی بیوی کے کھانے میں نمک تیز کرنے پر صبر کرلیا، جب اس کا انتقال ہوگیا تو ایک ------------------------------