آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
سایۂ اسمِ ہادی میں آجاؤ اور سایۂ اسمِ مضل سے بچ جاؤ۔ اسمِ ہادی کی تجلّی اسمِ مُضلّ کی تجلّی کا وِقایہ اور ہدایت پر قائم رہنے کا ذریعہ ہے۔ حضرت مجدد الف ثانی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ اگر گناہوں کے اندھیروں کے پہاڑ بھی ہوں، تو کسی صاحبِ نسبت مرشد کی صحبت ان پہاڑوں کو اُڑا دیتی ہے اور اس کے ہم نشین غرق فی النور ہوجاتے ہیں۔تذکرۂسفرِ برما ارشاد فرمایا کہ میں نے ابھی رنگون کا سفر پہلی مرتبہ کیا، جس مسجد میں بیان طے ہوا وہ مسجد وہی تھی جس میں مولانا اشرف علی صاحب تھانوی رحمۃ اللہ علیہ حکیم الامت مجدد زمانہ نے ۱۹۲۰ء میں وعظ فرمایا تھا۔ اس مسجد کا نام ہے جامع مسجد سورتی۔ میں نے اﷲتعالیٰ کا شکر ادا کیا کہ میرا دادا پیریہاں بیان کرچکا ہے۔ وہاں آٹھ دن میرا بیان ہوا، بڑا مجمع تھا جس پر اﷲتعالیٰ کا شکر ادا کرتا ہوں۔ روز مجمع بڑھ جاتا تھا اور آخر میں مسجد میں تل دھرنے کی جگہ نہ تھی۔ اور آخر روز مجھے مسلمانوں سے ایک گھنٹہ مصافحہ کرنے کی سعادت ملی اور میری تقاریر کو برمی زبان میں منتقل کرنے کے لیے ایک شخص نے ایک لاکھ روپے کی پیشکش کی۔ وہاں خانقاہ بھی قائم ہوگئی، بہت بڑی بلڈنگ ہے،میرےدو خلیفہ وہاں کام کررہے ہیں۔ اﷲتعالیٰ قبول فرمائیں اور ہمارے بزرگوں کا فیض جاری فرمائیں۔شیخ کے ساتھ سفر میں نیت کی درستگی کی اہمیت ارشاد فرمایا کہ شیخ کے ساتھ جب سفر کرو تو نیت درست کرلو کہ اے اللہ آپ کی رضا کے لیے، آپ آپ کی محبت سیکھنے کے لیے یہ سفر کررہا ہوں، اور دعا بھی کرو کہ ہم سے کوئی ایسا کام نہ ہو جس میں ہمارے بڑوں کی عزت پر حرف آئے کہ دیکھو یہ ان کے خادم ہیں۔ ہمارے ایک ساتھی جو پہلی دفعہ سفر پر ہمارے ساتھ آئے تھے بغیر ضرورت کے دکان پر چلے گئے جہاں برمی لڑکیاں سیلز مینی کرتی ہیں، صرف مزہ لینے کے لیے چلے گئے، کوئی کام نہیں تھا۔ میں نے کہا کہ مجھے بہت دُکھ ہوا کہ میرے ساتھ مولیٰ کے لیے سفرکرتے ہو، لیکن پھر بھی تم نے لیلیٰ کو نہیں چھوڑا؟ اگر یہی کرنا تھا تو ساتھ کیوں آئے؟ دیکھو جو شخص بھنگیوں میں رہتا ہے اسے پاخانہ سونگھنے کی عادت ہے، لیکن کسی حکیم نے اس کے علاج کے لیے اس کو عطر کی دکان میں نوکری دلوادی کہ جب وہ ہر وقت خوشبو سونگھے گا تو پھر اسے بدبو سے خودبخود نفرت ہوجائے گی، لیکن اگر وہ ایسا