آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
اب دوسرا فیچر سنو! پوری دنیا سے پچاس حسینوں کا انتخاب کیا گیا، ان کو ایک احاطے میں بند کردیا گیا جس میں کسی کو جانے کی اجازت نہیں تھی اور وہاں ان کے لیے بریانی اور پلاؤ کا انتظام کیاگیا، لیکن لیٹرین نہیں بنایا گیا بلکہ دس فٹ کا ایک گڑھا بنادیا اور کہا کہ جن کو ہگنا ہو وہ یہیں ہگیں، ان کے لیے لیٹرین کا انتظام نہیں ہے، اب سارے حسین اس گڑھے میں ہگ رہے ہیں، ایک دن میں پچیس کلو گو جمع ہوگیا، یومیہ پچیس کلو کے حساب سے سوچو کہ دس دن کے بعد گو کا کتنا اسٹاک ہوجائے گا، اب اتنی بدبو ہے کہ سارے حسین اپنی ہی بدبو سے بے ہوش ہوگئے، پھر حکومت نے ڈاکٹر بھیجے کہ یہ کیوں بے ہوش ہوگئے؟ ہم نے تو دنیا بھر سے ان حسینوں کو جمع کیا تھا۔ تو معلوم ہوا کہ جو ڈاکٹر گئے تھے وہ بھی بے ہوش ہوگئے، اتنی بد بو تھی کہ سب اپنی ہی ایکسپورٹنگ سے بے ہوش ہوگئے تھے۔ آہ! سب عاشقِ مجاز بے وقوف ہیں، کون سا ایسا معشوق ہے جو کبھی بڈھا نہیں ہوگا؟ لڑکا بھی بڈھا ہونے والا ہے اور لڑکی بھی بڈھی ہونے والی ہے، اگر مرنا ہے تو مولیٰ پر مرو یا کسی اﷲ والے پر مرو تو اﷲ والے بن جاؤگے اور قیامت کے دن اعلان ہوگا اَیْنَ الْمُتَحَابُّوْنَ فِیَّ اے لوگو! جو دنیا میں اﷲ کے لیے آپس میں محبت کرتے تھے سب عرش کے سائے میں آجاؤ، تم دھوپ میں کہاں کھڑے ہو؟ اسی لیے کہتا ہوں کہ اﷲ والی محبت کی نعمت کومعمولی مت سمجھو۔ بس اب دعا کرو کہ اﷲ تعالیٰ سب قبول فرمائے۔اﷲ ہم کو، ہمارے دوستوں کو، سارے عالم کو نسبت اولیائے صدیقین عطا فرما دے او رہم سب کو اپنے پیار کے قابل بنا دے اور ہم سب کو اﷲ والی زندگی نصیب فرما، آمین۔ وَصَلَّی اللہُ عَلَی النَّبِیِّ الْکَرِیْمِ ۲۲؍جمادی الثانی ۱۴۱۹ھ مطابق۱۴؍ اکتوبر ۱۹۹۸ء ، بروز بدھ ، بعد مغرب ، ملاوی جھیل کے کنارےبخشش عبادت سے نہیں رحمت سے ہوگی ایک سبق دیتا ہوں۔ یاد رکھو کہ جب کبھی شیطان وسوسہ ڈالے کہ میرے پاس بہت عبادت کا مال ہے تو فوراً شیطان سے کہو: دور ہو جا مردود! میں اﷲ کی رحمت سے بخشا جاؤں، یہ مجھے زیادہ محبوب ہے بجائے اس کے کہ میں کھاتہ بہی نکالوں۔ وہاں سب اﷲ کی رحمت سے بخشے جائیں گے، کیوں کہ اﷲ تعالیٰ کی عظمت