آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
بتاؤ! کیسی کیسی باتیں اس وقت بیان ہوگئیں جو عام مجمع اور وعظوں میں نہیں پاؤ گے۔ بس اﷲ تعالیٰ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ آپ کی توفیق ہوئی، احباب کی وجہ سے دل خوش ہوجاتا ہے، یہ اﷲپاک کا کرم ہے۔دنیا ہی میں جنت کا مزہ بعض وقت ایسا لگتا ہے جیسے میں اس دنیا میں نہیں ہوں، ایسالگتا ہے کہ میں جنت میں ہوں فَادۡخُلِیۡ فِیۡ عِبٰدِیۡ؎ جنت میں اﷲ کے بہت سے عاشق بیٹھے ہیں اور مزے ہورہے ہیں، دیکھو وہاں نہ لیٹرین ہے نہ استنجاء لگے گا، نیند بھی نہیں ہے کہ سارا دن سورہا ہو کیوں کہ سویا اور مرا ہوا برابر ہے۔ حضور صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اَلنَّوْمُ اَخُ الْمَوْتِ؎ نیند موت کا بھائی ہے، تو جب اﷲ وہاں موت کو ختم کردے گا تو موت کے بھائیوں کو بھی نہیں آنے دے گا، وہاں نیند بھی نہیں آئے گی، اور نیند آتی ہے تھکاوٹ سے، وہاں تھکاوٹ ہوگی ہی نہیں۔ تو یہ مجمع جو ہے اگر یہ چوبیس گھنٹہ ایسے ہی رہے سونے کی ضرورت ہی نہ پڑے، تو کتنا مزہ آئے گااس کا اندازہ کرو۔ سبحان اﷲ! جنت میں ہر وقت احباب سے ملاقات رہے گی، بعض احباب دور ہوں گے تو اﷲ ان کو ایک سواری دے گا اس کا نام ہے رَف رَف ، میرے شیخ فرماتے تھے کہ رَف رَف کو الٹ دو تو فرفر بنے گا، تو وہ سواری فر فر اڑے گی اور سیکنڈوں میں دوستوں تک پہنچا دے گی۔ مثلاً میرا دل چاہے کہ مولانا رومی سے مل لوں کیوں کہ مجھے بچپن ہی سے ان سے محبت ہے تو فوراً وہاں پہنچ جاؤں گا۔یہ ایک مثال دی ہے، اس کا یہ مطلب نہیں کہ اوروں کی محبت مجھے نہیں ہے، آپ بتاؤ ایک ہزار دادا بیٹھے ہوں تو باپ سے جو محبت ہوگی اتنی داداؤں سے ہوگی؟بچپن ہی سے حضرتِ والا کی مولانا رومیسے مناسبت مجھے بچپن ہی سے مولانا رومی سے فیض ہوا، مجھے ایسا لگتا ہے کہ میں ان ہی کا زیادہ مرید ہوں، ان ہی کی برکت سے پھر میں نے شیخ پکڑا، ورنہ ہم تو پیری مریدی جانتے ہی نہیں تھے۔ مولانا رومی نے فرمایا کہ ؎ من نجویم زیں سپس راہِ اثیر پیر جویم پیر جویم پیر پیر ------------------------------