آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
بارانِ غیبی کا کوئی وقت معیّن نہیں آخرمیں ارشاد فرمایا کہ کیاآپ لوگ سوچ سکتے تھے کہ میں آج اتنی دیر تک بیٹھوں گا؟ میں خود نہیں سوچ سکتاتھا کہ آج اتنی دیر ہوجائے گی۔ بارش کا اندازہ زمین والا نہیں کرسکتا، آسمان والا جانتاہے کہ ہمیں کتنا پانی برسانا ہے۔ زمین والے سوچیں گے کہ بادل تو بہت ہیں، کبھی کالے کالے بادلوں سے امید کرتے ہیں، لیکن ایک قطرہ بھی نہیں برستا، ہوا ان کو اُڑا کے لے جاتی ہے، اور کہیں بادل ایسے ہی آتے ہیں جو کالے بھی نہیں ہوتے، لوگ سمجھتے ہیں آج تو بارش ہونا مشکل ہے، لیکن اﷲان ہی بادلوں سے موسلادھار بارش برسادیتے ہیں۔ اتنی دیرتک میں بولتا نہیں ہوں مگرکبھی کبھی،اﷲ نے مدد کردی اور میری کمزوری بھی دور کردی، وہ جب چاہیں کمزور کو شہزور کردیں اور شہزور کو کمزور کردیں۔ اﷲنے اپنی رحمت سے توانائی بخش دی، اس میں کسی کی قسمت بھی کارفرما ہوتی ہے۔ بعض لوگ صاحبِ مقدر ہوتے ہیں،ان کے آنے سے بھی مضامین کی آمدہوجاتی ہے۔ اس میں پتا نہیں کون ہے قسمت والا؟ اب ہرشخص سمجھے کہ ہماری ہی قسمت سے بارش ہوئی ہے، اﷲ سے نیک گمان رکھو۔ حضرت عمررضی اﷲعنہ فرماتے ہیں کہ اگر قیامت کے دن اعلان ہوکہ ایک ہی شخص جنت میں جائے گا، تومیں یہ سمجھوں گا کہ وہ شخص میں ہی ہوں اور اگریہ اعلان ہوکہ ایک ہی آدمی دوزخ میں جائے گا، تومجھے یہ خوف ہوگا کہ شاید میں ہی وہ شخص ہوں۔ تو اﷲ کی رحمت سے امید رکھو۔خوشبوئے تھانہ بھون ماضی کو سوچتاہوں توآج وہ لوگ بھی مجھ پرفداہیں جو مجھے خاطر میں نہیں لاتے تھے۔ کیوں مولانا بتاؤ!اب بڑے بڑے علماء میرے ہاتھ پربیعت ہورہے ہیں اور بڑے بڑے علماء حیران ہیں کہ بھئی اختر سے بڑے بڑے علماء کیوں مرید ہورہے ہیں؟ مولانا تقی عثمانی کا قول ہے کہ مولاناہدایت اﷲ پورے ایشیا میں سب سے بڑے محدث تھے اور وہ میرے بڑوں کی موجودگی میں مجھ سے بیعت ہوئے ۔ بلڈگروپ کی بات ہے۔محمدعلی کلے کا بلڈ نہیں ملا اور مل گیا تو ایک کمزور آدمی کا بلڈمل گیا،اس کوچڑھوالیا تو فائدہ ہوجائے گا۔ محمدعلی کلے کے خون سے اس کو فائدہ نہ ہوگا۔ مولانا ہدایت اﷲ دوسال تھانہ بھون میں رہے، حضرت حکیم الامت ان سے اپنے خطوط کے جواب لکھواتے تھے۔ اور مولانا محمدعلی چاندپوری جو شیخ الحدیث تھے وہ بھی مجھ ہی سے بیعت ہوئے اور وہ بھی حکیم الامت سے بیعت تھے، تھانہ بھون جایا کرتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اختر سے مجھے خوشبوئے تھانہ بھون ملتی ہے۔ یہ سب کرامت ہے میرے تینوں دریاؤں کی، دریائے الٰہ آباد، دریائے