آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
لگائیں تو دل میں پچھتاوا بھی نہ رہے ؎ خوشی کو آگ لگا دی خوشی خوشی ہم نے جس خوشی سے اﷲ ناراض ہو اسے خوشی خوشی آگ لگا دو، دل میں پچھتاوا بھی نہ ہو کہ میں نے اس لڑکی کو کیوں نہیں دیکھا، اِس کو کیوں نہیں دیکھا او راُس کو کیوں نہیں دیکھا؟ سب ڈسکو ختم کرو،کسی کی ڈش مت دیکھو، کسی حسینوں کے حسن کو مت دیکھو، دل پر غم اٹھا لو ان شاء اﷲ بہت بڑے ولی اﷲ بنوگے۔ ایک شخص ایک لاکھ تہجد پڑھتا ہے، ایک لاکھ حج کرتا ہے اور ایک لاکھ عمرہ کرتا ہے اور ہر وقت تسبیح پڑھتا ہے، مگر حسینوں سے نظر نہیں بچاتا تو ایک گناہ سے بھی اس کا دل ہیروشیما کی طرح تباہ رہے گا اور اس کو اﷲ کی محبت کی حلاوت نصیب نہیں ہوگی، نہ اس کے ذریعے سے دوسروں کو دین پہنچے گا،کیوں کہ اس کے پاس درد بھرا دل نہیں ہے، نافرمانی اتنی خطرناک چیز ہے۔مجاہدے کا بے مثل انعام آگے ہے لَنَھْدِیَنَّھُمْ سُبُلَنَا اَیْ سُبُلَ السَّیْرِ اِلَیْنَا اﷲ ان کو سیر الی اﷲ بھی دے گا، سُبُلَ الْوُصُوْلِ اِلٰی جَنَابِنَااپنی بارگاہ میں رسائی دے گا یعنی وہ اﷲ کا درباری بن جائے گا اور بارگاہی ہوگا۔ اس کے بعد ایک انعام اور ملے گا وَاِنَّ اللہَ لَمَعَ الْمُحْسِنِیْنَاس کو اﷲ تعالیٰ مخلصین کا درجہ دیں گے کہ یہ اخلاص والا ہے۔ مخلص کون ہے؟ جو دوست آپ کے راستے میں آپ کے لیے غم اٹھائے وہ دوست ہے، اور جو روزانہ حلوہ مانڈہ اور انڈا کھاتا ہے اور مرنڈا پیتا ہے اور کہتا ہے کہ مجھ سے کوئی تکلیف کی بات مت کرو، میں حلوہ خور ہوں، بلوہ خور نہیں ہوں، ارے ظالم! پھر یہ کیا دوست ہے؟ آپ بھی ایسے دوست کو پسند نہیں کرتے، کیوںمیر صاحب! اگر کوئی ایسا دوست ہو جو میر صاحب کی شاندار چائے پیے اور خوب ان کے پاس انڈا کھائے مگر تکلیف میں ان کے کام نہ آئے تو کیا یہ ایسے دوست کو پسند کریں گے کہ یہ تکلیف میں ہمارا ساتھ نہیں دیتا؟ ایسے دوست کی پیٹھ پر دو ڈنڈے ماریں گے تو اﷲ بھی اپنے نافرمانوں کو ولایت نہیں دیتا۔ رات کا سبق تھا اﷲ والوں کی صحبت اور اس وقت کا سبق ہے کہ اﷲ کو خوش کرنے میں غم اٹھالو مگر مالک کو ناراض مت کرو، خونِ آرزو کر لو، آفتابِ نسبت کے لیے اپنے اُفق کو لال کرلو تب ولایت اور نسبت کا سورج نکلے گا۔ تو مجاہدہ اتنا ضروری ہے کہ اس کے بغیر شیخ کا فیض جذب نہیں ہوتا۔ طور پہاڑ جب ٹوٹ گیا تب اﷲ