آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
ولایت کے لیے علمیت شرط نہیں تو ولی اﷲ ہونے کے لیے عالم ہونا شرط نہیں ہے، بقدرِ ضرورت دین ہو، چاہے وہ بہشتی زیور سے حاصل کرلے یا علماء اور اہل اﷲ کی صحبت سے، لیکن ایک لمحہ اﷲ کو ناراض نہ کرے اور گناہوں سے بچے تویہ شخص ولی اﷲ ہے، اور اگر عالم ولی اللہ ہو تو نورٌ علٰی نورہے، ایک علم کا نور اور ایک تقویٰ کا نور۔ اور اگر بخاری شریف پڑھا رہا ہے، تفسیر جلالین پڑھا رہا ہے، لیکن حسین لڑکوں پرنظر ڈالتا ہے یا کسی کالی گوری کو دیکھتا ہے اور گناہ سے نہیں بچتا تو یہ باوجود شیخ الحدیث ہونے کے فاسق ہے۔ اور جو عالم نہیں ہے مگر اپنے اﷲ کو ایک لمحہ ناراض نہیں کرتا، تقویٰ سے رہتا ہے یہ اﷲ کا ولی ہے۔ عالم ہونا فرضِ کفایہ ہے اور تقویٰ فرضِ عین ہے، اﷲ نے ہر مسلمان پر متقی ہونا اورولی بننا فرض کردیا ہے کہ میرے پاس بغیر ولی بنے نہ آنا، نافرمان بن کے نہ آنا یٰۤاَ یُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللہَاے ایمان والو! اﷲ سے ڈر کے رہو، تقویٰ سے رہو تا کہ تمہاری غلامی کے سر پر ہم اپنی دوستی کا تاج رکھ دیں، لہٰذا جب تم میرے پاس آؤ تو میرے ولی بن کر آؤ، تو معلوم ہوا کہ ہر مسلمان پر ولایت فرضِ عین ہے کیوں کہ تقویٰ فرضِ عین ہے، جو متقی ہوتا ہے وہ ولی ہوتا ہے اور جو ولی ہوتا ہے وہ متقی ہوتا ہے، لہٰذا ہرمسلمان پر کسی صاحبِ تقویٰ کی صحبت میں رہنا اور اصلاح کرانا اور شیخ پکڑنا فرض ہے،حکیم الامت کاجملہ ہے کہ میں اﷲ والوں کا دامن پکڑنا، ان کی صحبت میں رہنا اور شیخ پکڑنا فرضِ عین قرار دیتا ہوں، کیوں کہ بغیر اس کے اصلاح نہیں ہوتی۔محض کتابی علم کے ناکافی ہونے کی مثال جیسے تیرنے کافن مع تراکیب کتابوں میں لکھا ہے اور اس کے سب نقشے بھی ہوتے ہیں کہ یوں ہاتھ مارو، یوں لیٹو،یوں تیرو، لیکن اگر محض کتاب لے کر دریا میں چلے جاؤ تو کتاب بھی ڈوبے گی اور خود بھی ڈوبو گے، اور اگر تیرنے والوں کے پاس کچھ دن رہ لو تو تیرنا آجائے گا، کتاب کی ضرورت ہی نہیں پڑے گی۔ میں نے بنگلہ دیش کے دیہاتوں میں دیکھا کہ پانچ چھ سال کا بچہ پورا دریا تیر کر پار کرلیتا ہے،کیوں کہ بنگلہ دیشی کہتے ہیں کہ ہم بچے کو پیدا ہوتے ہی پانی میں ڈال دیتے ہیں، یہ صحبت کا اثر ہے۔ تو اہل اﷲ کے صحبت یافتہ لوگ ولی اﷲ ہوگئے اور غیر صحبت یافتہ عالم ولی اﷲ نہیں ہوئے۔ جنہوں نے صحبت اختیار نہیں کی وہ عالم ہوکر بھی ولی اﷲ نہیں ہوئے اور جو عالم نہیں ہیں وہ بقدرِ ضرورت علمِ دین سیکھ کر اﷲ والوں کی صحبت سے ولی اﷲ ہوگئے۔