آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
طاقت سے یہ جگہ جگہ اﷲ کی محبت بیان کرے گا اس میں ہمارا حصہ بھی لگ جائے گا ؎ رحمت کا ابر بن کے جہاں بھر میں چھائیے عالم یہ جل رہا ہے برس کر بجھائیے تو دوستو! عرض یہ کررہا تھا کہ یہ مدرسے سرکاری فیوضات و تجلیات کامرکز ہیں، اﷲ تعالیٰ کو قرآن پاک قیامت تک ان مدارس کےذریعے قائم رکھنا ہے، تو جن کو اﷲ مدرسہ بنانے کی توفیق دے وہ اِنَّا لَہٗ لَحٰفِظُوْنَ کی سرکاری ذمہ داری میں قبول ہوا ہے، لہٰذا ان کو معمولی مت سمجھو۔تہجد کا آسان اور مدلّل طریقہ جامع صغیر کی روایت ہے کہ سرورِ عالم صلی اﷲ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ میری امت کے بڑے لوگ، وی آئی پی لوگ، اہم لوگ کون ہیں؟ اَشْرَافُ اُمَّتِیْ حَمَلَۃُ الْقُرْاٰنِ وَاَصْحَابُ اللَّیْلِ؎ یہ ہیں میری اُمت کے بڑے وی آئی پی اور شریف لوگ جو قرآن پاک کے حافظ ہیں اور تہجد کی نماز بھی پڑھتے ہیں۔ اب اگر کوئی مدرسے والا پوچھے کہ ہم لوگ تہجد کیسے پڑھ سکتے ہیں؟ ہر ایک کے لیے آدھی رات کو اٹھنا مشکل کام ہے۔ اس مسئلہ کا اﷲ تعالیٰ نے میرے دل میں ایسا حل ڈالا کہ مفتی عبد الرحیم لاجپوری جو فتاویٰ رحیمیہ لکھنے والے گجراتی عالم ہیں، گجراتی بھائیوں کو سنارہا ہوں کہ انہوں نے اپنے فتاویٰ میں میری تحقیق شایع کردی، وہ تحقیق یہ ہے کہ عشاء کے چار فرض اور دو سنت پڑھ کر وتر سے پہلے دو رکعات تہجد کی نیت سے پڑھ لو، اسی دو رکعات میں صلوٰۃ التوبہ، صلوٰۃ الحاجت، صلوٰۃ التہجد تینوں کی نیت کرلو، تین لڈو دو رکعت میں کھالو، صلوٰۃ التوبہ کی نیت سے دن بھر کی خطاؤں کی معافی مانگ لو، اس کا نام ہے ون ڈے سروس یعنی روز کے روز صفائی، اور صلوٰۃ الحاجت کی نیت کرلو کہ اے اﷲ !ہم آپ سے آپ کو مانگتے ہیں۔ میں سچ کہتا ہوں اپنے پر دادا کی میراث او ر دولت آپ کو دے رہا ہوں، ہم غریب و مسکین ہیں نیکیوں کے اعتبار سے، علم کے اعتبار سے، مگر ہمارے باپ دادا بہت دولت مند تھے اس لیے ان کی میراث آپ کو دے رہا ہوں کہ اﷲ سے اﷲ کو مانگا کرو کہ اگر آپ ہم کو ------------------------------