آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
وہ اپنا پیالہ الماری میں رکھ دیتاہے، لیکن چوں کہ ہم اللہ کے دائمی فقیر ہیں چاہے جاگ رہے ہوں یا سو رہے ہوں،تو دائمی فقیر کو دائمی پیالہ دے دیا گیااور ہمارے جسم سے جوڑ دیا گیا، یہ ہمارے ہاتھ نہیں ہیں یہ ہم دائمی فقیروں کا دائمی پیالہ ہے۔میرے شیخ شاہ عبدالغنی صاحب پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے تھے کہ دیکھو! جب چاہو ہاتھ ملایا اور پیالہ بن گیا۔ چاہے! آدھی رات کو اچانک آنکھ کھل گئی اُس وقت بھی مانگنے کے لیے پیالہ ڈھونڈنے کی ضرورت نہیں وہ تمہارے ساتھ ہے، کیوں کہ اللہ تعالیٰ جانتے ہیں کہ میرے بندے میرے دائمی فقیر ہیں ان کو نہ جانے کب مانگنے کی ضرورت پڑجائے، تو کہاں پیالہ ڈھونڈتے پھریں گے؟ لہٰذا ہاتھ ملالو اور پیالہ بنالو اور اللہ سے مانگ لو۔ ایک بزرگ فرماتے ہیں کہ اگر رات کو آنکھ کھل جائے تو کم از کم تین بار کہہ دو اَسْتَغْفِرُ اللہَ، اَسْتَغْفِرُاللہَ، اَسْتَغْفِرُ اللہَ تا کہ وَ بِالْاَسْحَارِ ھُمْ یَسْتَغْفِرُوْنَ؎ میں تمہارا بھی شمار ہوجائے ۔ اللہ تعالیٰ اس آیت میں فرماتے ہیں کہ میرے خاص بندے راتوں کو استغفار کرتے ہیں۔ اس میں نہ تہجد ہے، نہ وضو ہے، نہ نماز ہے بس اَسْتَغْفِرُ اللہْ کہہ لواور خاص بندوں میں شامل ہو جاؤ۔ لیکن یہ بحرالکاہل کے لیے ہے، بحر الکاہل بالکل سست ہے، اس میں طوفان نہیں ہوتا، اسی طرح بعض لوگ کاہلی کے سمندر ہوتے ہیں، ہمت کے کاہل ہوتے ہیں، وہ اتنا ہی پڑھ لیں اَسْتَغْفِرُ اللہَ رَبِّیْ مِنْ کُلِّ ذَنْبٍ وَّاَ تُوْبُ اِلَیْہِ تو اللہ کے خاص بندوں میں ان شا ء اللہ شمار ہوگا۔بعض احکامِ شرعیہ کے رُموز و اسرار ۱) چوری کی سزا قطعِ ید کا راز ارشاد فرمایا کہ اللہ نے اپنے فقیروں کو مانگنے کے لیے ہاتھوں کا جو پیالہ دیا ہے یہ سرکاری پیالہ ہے، لہٰذا اس پیالے سے غلط کام نہ کرنا، چوری مت کرنا ورنہ یہ پیالہ واپس لے لیا جائے گا۔ چوری کی سزا جو قطعِ ید ہے اس کا راز یہ ہے کہ تم نے چوری کا مال اس میں رکھا،شاہی پیالے کی تم نے توہین کی، اس لیے اس کی سزا میں ہاتھ کاٹ کر شاہ نے گویا سرکاری پیالہ واپس لے لیا۔ ساری دنیا کی کتابیں دیکھ لو قطعِ ید کا یہ راز شاید ہی کہیں پاؤ گے۔ ------------------------------