آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
اخلاق سے تبدیل ہوچکے ہیں، اب وہ ابدال ہوچکا ہے ؎ کیست ابدال آنکہ او مبدل شود خمرش از تبدیلِ یزداں خل شود ابدال کون لوگ ہیں؟ اولیاء اﷲ! جو مبدل ہوگئے، جن کے اخلاقِ رذیلہ اخلاقِ حمیدہ سے تبدیل ہوگئے، اﷲ تعالیٰ کے کرم سے ان کی شراب سرکہ بن گئی۔ابدال کا دعویٰ کرنے والے کے متعلق حکیم الامت کا ارشاد حضرت تھانوی رحمۃ اﷲ علیہ نے فرمایا کہ ایک شخص نے لکھا ہے کہ میرے گاؤں میں ایک صاحب دعویٰ کررہے ہیں کہ میں ابدال ہوگیا ہوں، تو حکیم الامت رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ اﷲ جس کو ابدال بناتا ہے، قطب بناتا ہے، غوث بناتا ہے وہ دعویٰ نہیں کرتا، اپنے کوچھپاتا ہے کہ میں کچھ نہیں ہوں۔ حضرت مولانا شاہ محمد احمد صاحب رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے تھے ؎ کچھ ہونا میرا ذلت و خواری کا سبب ہے یہ ہے مرا اعزاز کہ میں کچھ بھی نہیں ہوں اور فرماتے تھے کہ جوکہے میں کچھ نہیں ہوں تو سمجھ لو یہ سب کچھ ہے اور جو کہتا ہے آئی ایم وی آئی پی تو سمجھ لو یہ پیے ہوئے ہے، اس کو شراب کا نشہ ہے۔ تو حکیم الامت نے جواب لکھا کہ جو شخص گاؤں میں دعویٰ کررہا ہے کہ میں ابدال ہوگیاہوں تو یہ دعویٰ کبر کی وجہ سے ہے، پہلے گوشت تھا ’’اب دال‘‘ ہوگیاہے۔ دوسری نعمت کا اعلان مولانا رومی نے کیا فرمایا، بہت غور سے سن لو کیوں کہ میرے شیخ فرماتے تھے ؎ یہ چمن یونہی رہے گا اور ہزاروں جانور اپنی اپنی بولیاں سب بول کے اڑ جائیں گے توآج ہمارے اکابر سب قبروں میں پہنچ گئے، ایک دن ہم لوگوں کا بھی یہی حال ہوگا، میں جو بولی بول رہا ہوں اس چڑیا کی آواز کو غور سے سن لو۔ میرے شیخ فرماتے تھے کہ مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ بڑے پیارے آدمی ہیں، اپنی مثنوی میں تربیت و سلوک کاکوئی شعبہ نہیں چھوڑا۔ فرمایا کہ ایک بات اور سنو کہ مجھے اپنے پیر شمس الدین تبریزی سے کیا ملا؟ ؎