آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
تو اﷲ کے گھر کا چکر لگانا اور صفا مروہ میں دوڑنا کیا اس میں عاشقی نہیں ہے؟ جس سے محبت ہوتی ہے اس کے گھر جانے میں مزہ آتا ہے کہ نہیں؟ سسرال کیوں محبوب ہوتی ہے ظالمو! کیوں سسرال جاتے ہوئے مزہ آتا ہے؟ کیوں کہ بیوی سے محبت ہے۔ اور بیوی کے ابّا کا نام خسر کیوں ہے؟ خسر کے معنیٰ بادشاہ ہیں، بھئی جو بیٹی دے دے اس سے بڑا بادشاہ کون ہوگا؟ اور بیوی کے امّاں کا نام ساس کیوں ہے؟اس لیے کہ یہ اصل میں سانس ہے، استعمال کرتے کرتے ساس ہوگیا،یعنی اگر میری ساس یعنی میری بیوی کی امّاں میری بیوی کو رخصت نہ کرے تو میری سانس اُکھڑ جائے گی اس لیے اس کا نام ساس ہے، تو جب لیلاؤں کی یہ محبت ہے تو مولیٰ کی محبت کیسے ہوگی؟ میرے مرشد شاہ عبد الغنی رحمۃ اﷲ علیہ نے ایک واقعہ بیان فرمایا کہ ایک مجذوب نے اﷲ سے پوچھا کہ اے میرے مولیٰ! میں آپ کو کیا دوں کہ آپ مجھے مل جائیں؟آسمان سے آواز آئی کہ اے میرے عاشق! دونوں جہاں مجھ پر قربان کر دے۔ اب جواب میں اس نے کیا کہا؟ دیکھو عاشقوں کا جواب، بے وقوف آدمی ہو تو کہے گا دے دو دونوں جہاں، لیکن اس عاشق نے کہا ؎ قیمتِ خود ہر دو عالم گفتئی نرخ بالا کن کہ ارزانی ہنوز اے میرے مولیٰ! اے میرے پالنے والے! اے میرے پیدا کرنے والے! اے میرے خالق اور مالک! آپ نے اپنی قیمت دونوں جہاں فرمائی ہے کہ میں آپ پر دنیا و آخرت دونوں جہاں دے دوں ، اپنے دام اور بڑھائیے، ابھی تو آپ مجھے بہت سستے معلوم ہوتے ہیں۔ دونوں جہاں دے کے بھی اگر اﷲ مل جائے تو سودا سستا ہے۔محبت میں جان فدا کرنے کانام جہاد ہے بتائیے! آپ کو اسلام کے چاروں حکم کی بنیاد میں محبت ملی کہ نہیں؟ اب رہ گیا جہاد۔ تو یہ جو شاعر عشقِ مجازی میں جان دینے کی باتیں کرتے ہیں مثلاً ایک عاشقِ لیلیٰ کا شعر ہے ؎ نکل جائے دم تیرے قدموں کے نیچے یہی دل کی حسرت یہی آرزو ہے تو مرنے والوں پر مرنے والو! جس نے تمہیں زندگی دی ہے اگر اس پر جان فدا ہوجائے تو کیا قسمت کی بات