آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
ایک زمانہ محنت کرلوپھر ہنسنا ہی ہنسنا ہے۔ بس تھوڑے دن کی محنت ہے، مگر اس محنت میں صحبتِ شیخ بہت اہم ہے۔ اﷲ کا دستور یہی چلا آرہا ہے کہ جو بچہ باپ کے ساتھ زیادہ رہتا ہے تو باپ کے خصائل اس میں منتقل ہوجاتے ہیں اور وہ باپ ہی کی طرح بولنے لگتا ہے، اور جو بیٹے دور دور رہتے ہیں ان میں وہ بات پیدا نہیں ہوتی اگرچہ خون اسی کا ہے، لیکن آپ دیکھیں گے کہ باپ کے وہ خصائل ان میں نہیں آئیں گے جو رات دن باپ کے ساتھ رہنے والے میں ہیں۔ تو جو شیخ کے ساتھ سفر حضر میں رہتا ہے اس کی گفتگو، یہاں تک کہ اس کا چہرہ تک بدل جاتا ہے۔ بعض ایسے مرید ہوئے ہیں کہ ان کا چہرہ بھی شیخ جیسا ہی ہوگیا۔ اب دعا کرلو کہ اﷲ عمل کی توفیق عطا فرمائے۔ اے ہمارے رب! اولیائے صدیقین کی جو خطِ منتہا ہے اختر کو،میری اولاد کو، میرے احبابِ حاضرین و غائبین کو خط منتہائے اولیائے صدیقین تک پہنچا دے اور گناہوں سے مانوسیت ختم فرما دے اور اپنی نافرمانی اور غضب کے اور قہر کے اعمال سے پیشاب اور پاخانے سے بھی زیادہ نفرت عطا فرمادے اور اے اﷲ! ہماری دنیا بھی بنا دے اور آخرت بھی بنا دے اور قلب پر سکینہ نازل فرما اور جو اختر سے تعلق رکھتے ہیں کسی ایک بندے کو بھی محروم نہ فرما، جو میری خانقاہ میں آئے وہ محروم نہ جائے، آمین۔ وَصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَی النَّبِیِّ الْکَرِیْمِ ۱۴؍رجب المرجب ۱۴۱۹ھ مطابق۴ ؍ نومبر۱۹۹۸ء، بروز بدھ، بعد مغرب،دارالعلوم آزادوِلتقویٰ کے لیے صحبتِ اہلِ تقویٰ فرضِ عین ہے جنازے کی نماز فرضِ کفایہ ہے، اگر کچھ لوگ پڑھ لیں تو سب کی طرف سے ادا ہو جاتی ہے، ایسے ہی عالم اورحافظ ہونا فرضِ کفایہ ہے، مگر ہر مومن کو خواہ عالم ہو یا حافظ ہو یا غیر عالم ہو، متقی ہونا فرضِ عین ہے۔ اگر وہ متقی نہیں ہے تو فاسقوں کے رجسٹر میں ہے، چاہے اس کے سینے میں علم کا سمندر ہی کیوں نہ ہو، تقویٰ کی برکت سے وہ قلندر ہوگا اور قسمت کا سکندر ہوگا، ورنہ نفس کا غلام بن کر بندر ہوگا، کیوں کہ علم پر عمل کرنا آسان نہیں ہے جب تک کہ اہلِ عمل کی صحبت نصیب نہ ہو۔ حضرت مولانا رشید احمد گنگوہی رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے تھے کہ مجھے تہجد کی توفیق نہیں ہوتی تھی، جب تھانہ بھون گیا، حاجی امداد اﷲ صاحب رحمۃ اﷲ علیہ سے بیعت کی اور انہوں نے اﷲاﷲ سکھایا تو اس کی برکت سے میں تہجد گزار ہوگیا۔ عادۃ اﷲ یہی ہے کہ نیک عمل کی توفیق اور نافرمانی سے بچنا بغیر اہلِ تقویٰ اور اﷲ والوں کی صحبت کے حاصل نہیں ہوتا۔