آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
لیے یہ دعا مانگتا ہے کہ ہم آپ کو ایک سیکنڈ ناراض کرکے کوئی حرام لذت دل میں کشید کرکے غیر شریفانہ اور کمینے پن اور بے غیرتی کا ثبوت پیش نہ کریں کیوں کہ آپ ہمارے مولیٰ ہیں، آپ ہمیں شریف بندہ بنا دیجیے، گناہوں سے گندا بندہ نہ بننے دیجیے، ہم سب کو شریف اور اپنے پیار کے قابل بنادیجیے، ہماری صورت اور سیرت اور عمل اپنے پیار کے قابل بنادیجیے، بہت مبارک ہے وہ بندہ جس کو اﷲ پیار کرے، کتنا قسمت والا ہے وہ ،کتنی اونچی قسمت اور تقدیر ہے اس کی جس کو اﷲ پیار کرے، تو اﷲ تعالیٰ ایسے کام سے بچائے جس سے ہم اﷲ کے پیار سے محروم ہوجائیں اورہماری زندگی لعنت میں مبتلا ہوجائے۔ بس نظر بازی سے حفاظت پر جان کی بازی لگا دو، نظر بازی مت کرو، چاہے جان چلی جائے تو اﷲ پر جان دے دو، اﷲ کے نام پر اختر یہ اپیل کرتا ہے کہ لومڑی مت بنے رہو، اب موت کا وقت قریب ہے، خاص کر جن کے بال سفید ہوچکے ؎ نہ جانے بلا لے پیا کس گھڑی تو رہ جائے تکتی کھڑی کی کھڑی معلوم نہیں اﷲ کب بلا لے؟ اور نظر بازی سے کچھ ملتا بھی نہیں سوائے گدھے پن اور کتے پن کے، یہ حماقت اور بے وقوفی ہے، ایسا شخص انٹرنیشنل ڈونکی اینڈ منکی ہوتا ہے۔ بتاؤ! دیکھنے سے کوئی چیز مل جاتی ہے؟ ایسی حماقت اور گدھے پن سے توبہ کرلو۔ اﷲ تعالیٰ ہم سب کو حیا عطا کرے، اﷲ ہم سب کو باحیا بنادے، با خدا بنا دے، باوفا بنا دے۔ رَبَّنَا تَقَبَّلْ مِنَّا اِنَّکَ اَنْتَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ وَصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی خَیْرِ خَلْقِہٖ سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَّاٰلِہٖ وَ بَارِکْ وَسَلِّمْگناہ کرنا تکریمِ انسانیت کے خلاف ہے ارشاد فرمایا کہ شیطان نہیں چاہتا کہ انسان ایک دوسرے کا اکرام کرے، لہٰذا اﷲ تعالیٰ جس نے ہمیں کَرَّمْنَا بَنِیْۤ اٰدَمَبنایا وہ ہمیں تکریمِ انسانیت کے خلاف اعمال کو حرام فرماتے ہیں، تاکہ ہمارا کَرَّمْنَامتأثر نہ ہو۔اﷲ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ ہم نے انسان کو مکرّم پیدا کیا ہے، گناہوں سے تکریمِ انسانیت کا جنازہ دفن ہوجاتا ہے اور صحت الگ خراب ہوتی ہے، ہر گناہ سے صحت خراب ہوتی ہے۔ اسی لیے حضور صلی اﷲ علیہ وسلم نے ہمیں یہ دعا سکھائی :