آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
پریذیڈنٹ ہاؤس ہے، اﷲ آج عرفات کے میدان میں ملے گا، آج ہم سے وہاں مانگو، لہٰذا کعبہ کے پتھروں پر جان مت دو، کعبہ والے پر جان دو۔اللہ کی شان باخبر لوگوں سے پوچھو اسی لیے ایک بزرگ نے فرمایا کہ اے دوستو! چالیس دن کسی اﷲ والے کے پاس رہو تا کہ تمہیں کعبہ والا مل جائے، گھر کے لیے تو ہر سال نفلی حج و عمرہ کرتے ہو لیکن اﷲ جو مالک ہے، کعبہ کا خالق ہے، گھر والا ہے، ربِّ کعبہ ہے اس کی محبت سیکھنے کے لیے کبھی چالیس دن بھی نہیں نکالتے، تو اس نفلی حج کرنے والے سے بزرگ نے یہ کہا ؎ اے قوم بہ حج رفتہ کجائید کجائید معشوق ہمیں جاست بیائید بیائید اے نفلی حج کرنے والو! کہاں جارہے ہو؟ تمہارا معشوق تو میرے دل میں ہے، اﷲ تو میرے دل میں ہے،تم لوگ میرے پاس آؤ۔چناں چہ ایک عالم نفلی حج کرنے جارہے تھے، ایک اﷲ والے نے پوچھا کہ تم کہاں جارہے ہو؟ اس نے کہا کہ میں نفلی حج کرنے جارہا ہوں، فرمایا کہ جس کے گھر جارہے ہو تو کیا گھر والے سے جان پہچان ہے؟ بس تیر لگ گیا اور رونے لگے، پھر فرمایا کہ کیا تم نے قرآنِ پاک کی آیت تلاوت نہیں کی اَلرَّحۡمٰنُ فَسۡـَٔلۡ بِہٖ خَبِیۡرًا رحمٰن کی شان کو اﷲ والوں سے پوچھو، باخبر لوگوں سے پوچھو ،جو اﷲ سے باخبر ہیں ان سے خبر لو، اﷲ میاں کی خبر بے خبروں سے کیا لو گے؟ کعبہ میں حج عمرہ تو ہوجائے گا، مگر اﷲ سے ملانے والے اﷲ والے ہوتے ہیں جو اﷲسے پہلے ہی سے ملے ہوئے ہیں، جو خود اﷲ سے نہیں ملا وہ کیا ملائے گا۔ حکیم الامت کے خلیفہ ڈاکٹر عبدالحی صاحب رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں ؎ ان سے ملنے کی ہے یہی اک راہ ملنے والوں سے راہ پیدا کر جو اﷲ سے ملے ہوئے ہیں ان سے ملو، اور کوئی راستہ اس سے اسہل اور قوی تر نہیں ہے۔ جو لوگ اﷲ والوں کے پاس رہے وہ کم عبادت کے باوجود اﷲ والے بن گئے۔ نشۂ عبادت سے محفوظ رہے، اﷲ والوں کے ظلِ شفقت نے ان کے عجب و کبر کے جراثیم پر ڈی ڈی ٹی چھڑک دی، اور جن لوگوں نے اﷲ والوں کو پیر