آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
کہ اشرف المخلوقات ہو کر ارذل المخلوقات ہور ہا ہے کہ کتے کا گو اُٹھا رہا ہے، کتے کا جمعدار اور بھنگی بن گیا۔ تو میں نے کہا کہ جب انگریز لوگ گڈ مار ننگ کہیں تو تم عزت کے ساتھ گڈ مار ننگ نہ کہو بلکہ دل میں نیت کر لو کہ گڈ یعنی اچھا اور مار یعنی ماروں گا اور مار ننگ میں جو ننگ ہے تو ننگا کر کے ماروں گا کپڑا حائل نہ ہو کیوں کہ کپڑا حائل ہونے سے چوٹ کم لگتی ہے، وہ کافی سرد ملک ہے، وہاں لوگ کوٹ پہنتے ہیں اور کوٹ پر پٹائی اچھی نہیں ہوتی۔میراث میں مرد کو دو حصے ملنے کی حکمت تو اﷲ تعالیٰ کے علمِ عظیم کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ جب یورپ کے اہلِ کفر نے کہا کہ یہ اسلام میں ظلم ہے کہ میراث میں لڑکی کا ایک حصہ اور لڑکے کے دو حصے ہیں، لڑکی کیا خود لڑکی بنتی ہے یا اﷲ بناتا ہے، جب خدا بناتا ہے تو اسلام میں ایسا کیوں ہے؟ اب اس کا جواب سنو جو اﷲ تعالیٰ نے اختر کو عطا فرمایا کہ چوں کہ لڑکے کو ڈبل فکر ہے اپنا روٹی کپڑا اور مکان اس پر واجب ہے اور جب شادی کرے گا تو بیوی کی روٹی کپڑے اور مکان کا بھی وہ ذمہ دار ہوگا تو اس پر ڈبل فکر ہوئی کہ نہیں؟ لہٰذا اس کو ڈبل حصہ ملے گا، اور لڑکی کا روٹی کپڑا مکان شوہر کے ذمہ ہے، اﷲ نے اپنے کرم سے میراث میں پھر بھی اس کا ایک حصہ رکھ دیا تاکہ اس کے ماں باپ یا بھتیجے یا خاندان والے آئیں تو اپنے پیسے سے دعوت کر دے یا اپنا مرنڈا پینے کو دل چاہے تو شوہر کے پیسے کی محتاج نہ رہے، اپنے پیسے سے مرنڈا پی لے اوراپنے خاندان والوں، بھائی، بھتیجوں کو تحفہ بھی دے سکے۔ ایک میرا ث پڑھانے والے نے کہا کہ ہم لوگ میراث پڑھاتے ہیں اور پڑھتے ہیں لیکن آج تک یہ وجہ سمجھ میں نہیں آئی تھی۔ میں نے اﷲ تعالیٰ کا شکر ادا کیا۔ جب میں رنگون گیا تو جس مسجد میں حکیم الامت کا بیان ہوا تھا ۱۹۲۰ء میں اس کا نام ہے ملتِ ابراہیم مسجد، آٹھ دن وہاں میرا بیان ہوا، میں نے اﷲ کا شکر ادا کیا کہ جہاں میرے دادا کا بیان ہوا آج مجھے اس مسجد میں بیان کا شرف حاصل ہوا۔ اتنا مجمع تھا کہ ایک گھنٹہ مجھے مصافحہ کرنا پڑا ، تو وہاں ایک شخص نے تصویر رکھی تھی تو میں نے کہا کہ تصویر حرام ہے اسے ہٹالو لیکن میں نے اپنے دل میں خود سوال کیا کہ اﷲ نے تصویر کو کیوں حرام فرمایا ورنہ ہم حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کی، اولیاء اﷲ کی اور صحابہ کی شکلیں دیکھتے، تو فوراً جواب عطا ہوا کہ تصویر رکھنے سے ایک تو یہ ہوتا کہ لوگ بت پرستی کرنے لگتے، پیغمبروں کی پوجا کرنے لگتے اور مسجدوں میں تصویریں رکھتے۔ نمبر دو یہ کہ اس میں میں نے اپنے بندوں کی آبرو کی حفاظت کی ہے مثلاً ایک لڑکا آکسفورڈ یونیورسٹی