آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
اپنی بیوی پرقناعت اوراس کا طریقۂ عاشقانہ ارشاد فرمایا کہ اپنی بیویوں کے بارے میں یہی سوچو کہ یہی میری لیلیٰ ہے، دوسروں کی لیلیٰ کو مت دیکھو، کیوں کہ وہ ہماری نہیں ہے۔ جو ہمارے مولیٰ نے ہم کو دی وہی ہماری لیلیٰ ہے ۔ ساری دنیا کی عورتیں اگر مجنوں کو بریانی بھیجتیں اور اس کی لیلیٰ اس کو سوکھی روٹی بھیجتی، تو بتاؤ مجنوں کیا کھاتا؟ چٹنی روٹی کھاتا، دوسری عورتوں کی بریانی کو دیکھتا بھی نہیں۔ کہتا کہ واہ! یہ میری لیلیٰ نے مجھے دی ہے ۔لہٰذا میرے مولیٰ نے جو بیوی مجھے دی ہے وہی میری لیلیٰ ہے ، میں دوسری لیلاؤں کو کیوں دیکھوں؟کیوں کہ شادی قسمت سے ہوتی ہے، پہلے سے اللہ نے لکھا ہوا ہے، لہٰذا جو میرے مولیٰ نے مجھ کو دی ہے وہ ساری لیلاؤں سے افضل ہے۔ اس پر میرا تازہ شعر اسی سفر میں ہوا ؎ زوجۂ من بہرِ من لیلائے من زانکہ داد او را مرا مولائے من یہ فارسی شعر میں نے بنایا تاکہ ہم لوگ اپنی بیویوں پر قانع رہیں، حرام سے بچیں اور دوسری کالی گوری عورتوں کو نہ دیکھیں۔ ترجمہ شعر کا یہ ہے کہ میری بیوی میرے لیے لیلیٰ ہے، کیوں کہ اس کو مجھے میرے مولیٰ نے دیا ہے۔ اگر یہ استحضار رہے تو اپنی کالی کلوٹی بھی دوسری گوریوں سے اچھی لگے گی۔ بتائیے! اپنا بچہ اگر کالا ہو اور کوئی کہے کہ میرا بیٹا گورا ہے اس سے تبدیل کرلو، تو بتائیے آپ تبدیل کریں گے؟ انکار کردیں گے۔ اگروہ کہے کہ بھائی! میں وہائٹ کلر کا دے رہا ہوں تم اپنا بلیک مجھے دے دو، تو آپ کہیں گے کہ اچھا! یہ بلیک مارکیٹ مت کرو۔ (حضرت والا کے اس مزاح پر سامعین ہنس پڑے۔ جامع)حضرتِ والا کا تقویٰ بعض نوجوان جو مجھ سے بیعت ہوتے ہیں میں ان کو نہیں دیکھتا ۔ ان میں بعض شاید یہ سمجھتے ہوں کہ شیخ شاید ہم سے پیار نہیں کرتا اس لیے ہمیں نہیں دیکھتا۔ ان کو سمجھنا چاہیے کہ میرے دل میں محبت ہے، لیکن میں اپنے ایمان کی حفاظت کے لیے ان کو نہیں دیکھتا اور جب میں اللہ کے لیے نہیں دیکھتا تو اس سے مجھے بھی اللہ کا قرب ملے گا اور ان کو بھی اللہ کا زیادہ قرب حاصل ہوگا۔ جب اللہ کے خوف سے شیخ نظر نہیں ڈالتا تو اس سے اس کا قرب بڑھے گا اور اس کے تقویٰ کی برکت سے طالب کو زیادہ فیض حاصل ہوگا ۔اور جو شیخ