آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
دیکھنا چاہیے اور شکایت نہیں کرنا چاہیے، اس کے اِستحضار سے دل پھرسکون سے رہے گا، غم نہیں رہے گا، کسی سے شکایت نہیں ہوگی، لیکن اﷲ سے پناہ مانگو کہ اﷲہمارے اوپر اسمِ مانع کی تجلی نہ کر، اسمِ مُعطی کی تجلی نازل فرما، توفیق عطا فرما، سلطنت دینے کا ایمان عطا فرماکہ اگر سلطنت ہوتی تو اﷲپر قربان کردیتا۔ ڈھاکہ کے ایک بڑے رئیس نے کہا کہ ایک مہینہ تمہارے ساتھ افریقہ میں رہا تو اﷲ کی رحمت سے ایسا ایمان عطا ہوگیا ہے کہ اگر سلطنت ہوتی تو اﷲپر فدا کردیتا۔ آپ سوچیں کہ حضورصلی اﷲتعالیٰ علیہ وسلم کا خونِ نبوت دین پر بہا یا نہیں؟ توکیا تمہارا مال نبی کے خون سے افضل ہے؟ ارے مال دے کر اﷲکا شکر اداکرو کہ آپ کاکرم و مہربانی ہے کہ آپ نے توفیق دی، کیوں کہ آپ کے دین پر، آپ کی ذات پر حضورصلی اﷲعلیہ وسلم کا خونِ مبارک طائف کے بازار میں اور اُحد کے دامن میں بہا ہے اور سیدالانبیاء صلی اﷲعلیہ وسلم کے خون کی قیمت نہ آسمان دے سکتاہے اور نہ زمین دے سکتی ہے اور نہ سارا عالم دے سکتاہے۔ میرا ایک ہی بیٹا ہے ماشاء اﷲ، مجھے سہولت تھی کہ میں اس کو امریکا میں ڈاکٹر یا انجینئر بناسکتاتھا۔ میرے ایک پیر بھائی تھے نواب خاندان سے، حیدرآباد سندھ میں رہتے تھے، انہوں نے کہاکہ اپنے بیٹے کوامریکا بھیج دو۔ اشارہ اس میں کیاتھا؟ کہ ہم خرچہ دیں گے، لیکن میں نے کہا کہ نہیں! میرا ایک ہی بیٹا ہے، میں کعبہ شریف میں اﷲکے گھر کا غلاف پکڑ کردعا کرچکا ہوں کہ اے اﷲ!آپ نے ایک بیٹا دیاہے، اس کو دین کے لیے قبول فرما۔ اس لیے میں اس کوامریکا نہیں بھیجوں گا۔ امریکا والے آج میرے بیٹے کے پیر دبا رہے ہیں، بڑی تعداد میں علماء ان سے مریدہورہے ہیں، لوگ داخلِ سلسلہ ہوئے اور ان کو بھی اس کاکوئی پچھتاوا نہیں ہے کہ مجھے ابا نے کیوں انجینئر یا ڈاکٹر نہیں بنایا، بلکہ خوش ہیں، شکریہ ادا کررہے ہیں کہ اﷲ نے علمِ دین کی دولت عطافرمائی۔یَا مُغْنِیْ کی شرح تو یَا مَالِکُ،یَا کَرِیْمُ کی شرح ہوگئی، اب آگے ہے یَا مُغْنِیْاے غنی اور مال دار کرنے والے! یہاں مال داری کے تین معنیٰ ہیں: ۱) ہمارے دل کو حسینوں سے مستغنی کردے، خواہ مخواہ لالچ میں پاگل کی طرح ہم نہ رہیں، دل میں بس مولیٰ رہے۔ یَا مُغْنِیْ کے معنیٰ ہیں اے غنی کرنے والے، اے مستغنی کرنے والے غیراﷲ سے! یہ ایک تعریف ہوگئی۔ ۲)دنیا بھی اتنی دے کہ ہمارے پاس مال ودولت رہے، غریبی نہ آئے، کسی کے محتاج نہ ہوں، ہاتھ میں مال ہو، کسی کاقرضہ نہ ہو۔