آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
قمرؔ رو رہا ہے پیہم کبھی یہ خیال کر کے کبھی وہ خیال کر کے میں نے کہا ان کی قسمت میں رونا ہی ہے، میں اس شعر کی اصلاح کرتا ہوں، اس شعر کو مسلمان بناتا ہوں۔ اب سنو میں نے اس شعر میں کیا ترمیم کی ؎ قمرؔ ہنس رہا ہے پیہم کبھی یہ خیال کر کے کبھی وہ خیال کر کے تو اسمال میں مزہ آیا کہ نہیں؟ تو جن کی ذات اسمال ہے وہ بہت خوش ہوں گے کہ کسی طرح ہمارا نام شیخ کی زبان پر تو آیا۔ ۲۹؍ جمادی الثانی ۱۴۱۹ ھ مطابق ۲۱؍ اکتوبر ۱۹۹۸ء،بروز بدھ، بعد عشاء، مدرسۃ البنات، ڈربنلذتِ باقیہ، دائمہ،غیر فانیہ حاصل کرنے کا طریقہ ارشاد فرمایا کہ اگر دنیا کا مزہ لینا ہے تو خالقِ عالم سے رابطہ کرلو ورنہ ایک دن پچھتانا پڑے گا۔ جن چیزوں کو ہم اپنے قلب کا سہارا بنائے ہوئے ہیں جیتے جی ہمارے یہ سہارے ختم ہوجائیں گے، جن گالوں سے اور کالے بالوں سے ہم مست ہو رہے ہیں جب دانت ٹوٹ جائیں گے اورگال پچک جائیں گے اور آنکھوں میں وہ رسیلا پن نہ رہے گا، سن لو بزبانِ ملّا کیا رومانٹک جملہ ہے، تو پھر کہاں جاؤ گے ؎ حسینوں کا جغرافیہ میر بدلا کہاں جاؤ گے اپنی تاریخ لے کر یہ عالم نہ ہوگا تو پھر کیا کرو گے زُحل مُشتری اور مریخ لے کر یہ اختر کی رباعی ہے، یہ ملّا جوآپ سے خطاب کررہا ہے یہ اسی کے اشعار ہیں۔ اس لیے واﷲ قسم کھا کر کہتا ہوں