آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
میرے گھر میں سونا نہیں ہے، میں تو فقیر آدمی ہوں لیکن سونا پیدا کرنے والا، سونے کا خالق دل میں رکھتا ہوں، اس لیے امیر ہوں، میرے مقابلے میں سارے سونا رکھنے والے مسکین ہیں۔ کروڑوں کروڑوں من سونا رکھنے والاایک اﷲوالے کے سامنے مسکین ہوتا ہے، کیوں کہ وہ دل میں خالقِ زر رکھتا ہے۔ بتاؤ! سونا افضل ہے یا سونے کاپیدا کرنے والا؟ مری موجِ غم بے سہارا نہیں ہے بس اس سفر کی میری آہ ان شاء اﷲ زلزلہ پیدا کر دے گی، مالک کے کرم سے کثرتِ آہ سے تھکا ماندہ ہوں لیکن آپ لوگوں کے دل پہ زلزلہ آیا یا نہیں؟ ؎ نہیں ختم ہوتی ہے موجِ مسلسلمری موجِ غم بے سہارا نہیں ہے اﷲ والوں کو بے سہارا مت سمجھو، دیکھو اﷲ والے کتنے ہی مسکین ہوں، کپڑوں میں پیوند ہوں اور پیٹ میں چٹنی روٹی ہو، چٹائی پر بیٹھے ہوں، لیکن ان کو چٹائی پر سلطنت کا مزہ ملتا ہے، ان کے کتنے چیلے دست بستہ اور پاگرفتہ ان کے پاس بیٹھے رہتے ہیں۔ بتائیے! کیسی اُردو ہے! دست بستہ تو آپ نے سنا ہوگا، لیکن پاگرفتہ یعنی پِیر کے پَیردبانا پہلی مرتبہ سن رہے ہیں، تو چٹائی پر سلطنت ہے کہ نہیں؟ لہٰذا اﷲ والوں کو حقیر مت سمجھو، مال دارو! اور دنیا کے سلاطین!اﷲ والوں کے پاس باادب بیٹھو اور انہیں اپنے سے مال دار سمجھو، کیوں کہ وہ اپنے دل میں خدا رکھتے ہیں، ان سے بڑا مال دار دنیا میں کوئی نہیں ہے۔ جو صاحبِ مولیٰ ہے، جس سے مولیٰ راضی ہے، جس کے دل میں مولیٰ ہے اس سے بڑا کوئی غنی ہوسکتا ہے؟ وہ سارے عالم کے اغنیاء سے غنی دل میں رکھتے ہیں،اس لیے مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ اﷲ والوں کو حقیر مت سمجھو، اپنے مال کے نشے میں مولویوں کو حقیر مت سمجھو۔ مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں ؎ رخِ زرّینِ من منگر کہ پائے آہنیں دارم چہ می دانی کہ در باطن چہ شاہے ہم نشیں دارم میرا پیلا چہرہ مت دیکھو کہ مجاہدے سے، اﷲ کی یاد میں رونے سے، تہجدپڑھنے سے، غم اٹھانے سے میں پیلا ہوگیا ہوں، میرا پیلا چہرہ مت دیکھو، میرے پَیر لوہے کے ہیں چہ می دانی اے اُلوؤ! تمہیں کیا پتا کہ میں دل میں کتنا بڑا شاہ رکھتا ہوں یعنی اﷲ کو دل میں رکھتا ہوں۔