آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
ہوا ہے۔ میں نے غور سے دیکھا تو میری ہی طرف والا شیشہ ایک انچ کھلا ہوا تھا اور باہر سے گرم لُو اندر آرہی تھی۔ اﷲ والوں کو ہر بات سے ہدایت ملتی ہے تو میرے شیخ نے فرمایا کہ ایئرکنڈیشن چل رہا ہے، مگر موٹر میں پوری ٹھنڈک نہیں ہورہی ہے کیوں کہ ایک شیشہ کھلا ہوا تھا، اسی طرح جو لوگ اﷲاﷲ تو کرتے ہیں مگر آنکھ کا شیشہ کھول دیتے ہیں، تو اﷲاﷲ کہنے سے دل کی ٹھنڈک کے لیے ایئر کنڈیشن چل گیا مگر آنکھ کھول کرکالی اور گوری کو دیکھ رہے ہیں، نظر کی حفاظت نہیں کررہے، نظر کا شیشہ نہیں چڑھا یاتو دل میں ٹھنڈک کیسے آئے گی؟حفاظتِ نظر کا حکم فطرتِ انسانی کے عین مطابق ہے کیوں کہ غیر محرم عورتوں کو دیکھنا شریعت میں حرام ہے، اس لیے حفاظتِ نظرانسان کا طبعی حق ہے کیوں کہ کوئی شریف انسان نہیں پسند کرے گا کہ اس کی بیٹی، اس کی بیوی، اس کی خالہ، اس کی بہن، اس کی پھوپھی کو کوئی شخص بُری نظر سے دیکھے، تو اﷲ نے ہماری ہی پسند اور عین فطرت کے مطابق قانون نازل فرما دیا کہ یَغُضُّوۡا مِنۡ اَبۡصَارِہِمۡاپنی نظر کی حفاظت کرو۔ کسی کی بیٹی، کسی کی بہو، کسی کی بہن کو مت دیکھو کیوں کہ اس کے عشق میں دل کا قبلہ بدل جائے گا پھر چاہے قبلہ رو ہو کر نماز پڑھ رہا ہے، مگر بدنظری کی نحوست سے اس کی نظر میں وہی حسین قبلہ رہتا ہے۔ جسم کعبہ کی طرف ہے مگر دل اس حسین کی طرف ہے، تو اﷲ نہیں چاہتے کہ میرے بندوں کے دل کا قبلہ بدل جائے اور ان کا دل غیر اﷲ میں مبتلا ہوجائے جیسے ابّا نہیں چاہتا کہ میری بہو اتنی خوبصورت ہو کہ میر ابیٹا ہر وقت اپنی بیوی کے پاس بیٹھا گپ شپ کرتا رہے اور ابّا کا نام بھی نہ لے، ابّا کے پاس بھی نہ آئے تو ربّا نے بھی یہی پسند کیا کہ میں نظر کی حفاظت کا حکم دے دوں تاکہ میرے بندوں کا دل میرے ساتھ چپکا رہے، غیر اﷲ کے ساتھ لپٹ چپٹ کر میرا بندہ کہیں مٹی کو مٹی پر ضایع نہ کردے کیوں کہ عورت مٹی ہی تو ہے، مرنے کے بعد ان کی قبروں میں جا کے دیکھو، کیا ملے گا؟ اس پر میرا شعر ہے ؎ قبر میں خاک چھانی مگر کیا ملی نہ تو مجنوں ملا نہ تو لیلیٰ ملی تو میرے شیخ نے فرمایا کہ دیکھو ذرا سا شیشہ کھُلا اور گرمی آگئی، تو اگر اﷲاﷲ کرو، اﷲ والے بنو، اﷲ کو یاد کرو تو آنکھ کی حفاظت کا بھی خیال کرو تاکہ دل اﷲ کے نام سے ٹھنڈا ہوجائے۔ موٹر میں تو چار شیشے ہوتے ہیں مگر انسان کے پاس پانچ شیشے ہیں جن کو حواسِ خمسہ کہتے ہیں یعنی قوتِ باصرہ، قوتِ سامعہ، قوتِ شامّہ، قوتِ ذائقہ اور قوتِ لامسہ۔ ان پانچ شیشوں کو چڑھانا پڑتا ہے پھر دیکھو کہ اﷲ کا کتنا پیار ملتا ہے۔ کوئی عود کا عطر