آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
محبوب ہے۔ اپنے محبوب بچے کا گٹر لائن اور گندی نالی میں جانا کوئی پسند نہیں کرتا، تو اﷲتعالیٰ بھی اپنے اولیاء کی حفاظت فرماتے ہیں، ہرگٹر لائن اور گندے کاموں سے اور خود حسینوں کو اس کے پاس سے بھگا دیتے ہیں، اگر کوئی حسین ان کوپھنسانا بھی چاہے تو اﷲ تعالیٰ ان حسینوں کے دل میں بے چینی ڈال دیتے ہیں، جیسے کوئی کسی کے بچے کو بُرے اخلاق سے تباہ کرنا چاہے تو باپ اس کو بھگا دیتا ہے کہ تم میرے بچے کو تباہ کرنے آئے ہو، گندی عادتیں سکھانے آئے ہو! ابا سے بڑھ کر کیا ربّا کی رحمت نہیں ہے؟ وہ اپنے عاشقوں کی حفاظت کرتا ہے اور حسینوں کو ان کے پاس بھی نہیں آنے دیتا، اور اگر کوئی آجائے تو اس کے دل میں بے چینی ڈال کر اس کو بھگا دیتا ہے اور اپنے عاشقوں کو بھی بھگا دیتا ہے، ان کو بھی تکلیف معلوم ہوتی ہے، جیسے مضبوط جڑوالے درخت کو اکھاڑنے والے کو بھی پسینہ آتا ہے اوردرخت کو بھی پسینہ آتا ہے، جڑ گہری ہو تو اس کا اکھاڑنا مشکل ہوتا ہے، جب اﷲ کی محبت گہری ہوجاتی ہے تو اﷲ کو چھوڑنا اسے مشکل معلوم ہوتا ہے اور اﷲ سے دور کرنے والے بھی مشکل میں ہوتے ہیں۔ کینیڈا سے ایک دوست کا خط آیا کہ یہاں ایک کرسچین لڑکی ہمیں اشارہ کر رہی ہے اور ہم پاکستانی ہیں، ان کو معلوم ہے کہ پاکستانی لڑکے خاصے مضبوط ہوتے ہیں اور آؤٹ آف اسٹاک بھی نہیں ہوتے تو میں نے اس کو کہا کہ پگڑی باندھ لو اور موٹے دانوں کی تسبیح لے کر اس کو پڑھتے چلے جاؤ یَاسَلَامُ یَاسَلَامُ یَاسَلَامُ اَللّٰھُمَّ سَلِّمْ قَلْبَنَاوَقَالَبَنَا مِنْ مَّقَامِ کُلِّہٖ اے اﷲ! ہمارا دل بھی بچا اور ہمارا جسم بھی بچا۔ تو اس نے خط لکھا کہ جب سے پگڑی باندھی اور تسبیح سنبھالی تو جتنی کرسچین لڑکیا ں تھیں سب ہم کو دیکھ کر بھاگ گئیں کہ یہ ناقابلِ واپسی مال ہے، یہ ہمارے چکر میں نہیں آئے گا۔مشایخ کو تین نصیحتیں شیخ کی تربیت کے بارے میں تین باتیں بتاتا ہوں: پہلی بات یہ کہ حضرت مولانا شاہ محمد احمد صاحب نے مجھ سے فرمایا کہ شیخ کو سختی اور ڈانٹ لگانا اور چپت مارنا اس وقت جائز ہے جب مرید کے دل میں اس کی اتنی محبت پیدا ہوجائے جیسے شدید بھوک کے عالم میں چپاتی محبوب ہوتی ہے ایسے ہی شیخ کی چپت محبوب ہوجائے تب چپت لگانا جائز ہے ورنہ ایک چپت پر چمپت ہوجائے گا، یہ اُردو زبان ہے چمپت معنیٰ بھاگ جانا۔