آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
اورنہیں ہے ہمیں طاقت اﷲ کی عبادت کی مگر جب اللہ توفیق عطا فرمائے، مدد فرمائے، تو اس کلمہ کی برکت سے ہمیں نماز پڑھنا آسان ہوجائے گا، کیوں کہ نماز بڑی بھاری چیز ہے، طواف کرنا آسان ہے، صفا مروہ کی دوڑ میں خوب مزے آرہے ہیں، کنکری مارنے میں بھی مزے آرہے ہیں، لیکن نماز میں اﷲاکبر کے بعد اب نہ بول سکتے ہیں نہ اِدھر اُدھر تاک جھانک کرسکتے ہیں۔ اسی لیے اﷲ تعالیٰ فرماتے ہیں: وَ اِنَّہَا لَکَبِیۡرَۃٌ اِلَّا عَلَی الۡخٰشِعِیۡنَ ؎ نماز بہت بھاری چیز ہےمگر جن کے قلوب میں خشوع ہو ان پر کچھ بھاری نہیں، لیکن ہر ایک کو یہ مقام حاصل نہیں اور جن کو حاصل ہے ان کے لیے مزید آسانی ہوجائے گی، لہٰذا یہاں لَبَّیْکَنہیں سکھایا عاجزی سکھائی، آہ و زاری کرو۔ لَاحَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللہْاسی عاجزی کا سبق دیتا ہے کہ اے اﷲ! آپ کی رحمت کے سہارے ہم مسجد تک آسکتے ہیں۔ اگر اسلام اﷲ کی طرف سے نہ ہوتا کوئی دنیاوی آدمی بناتا تو اس میں یہی کہتا کہ ربّا بلا رہے ہیں، لہٰذا لَبَّیْکَ کہو کہ ابھی آرہا ہوں اے ربّا! بس ابھی آرہا ہوں نماز کے لیے۔ واہ رے اسلام! اﷲ نے ہمیں عاجزی سکھائی کہ اس کلمہ کی برکت سے میری مدد اور یاری حاصل کرو، تم زاری کرو ہم یاری کریں گے۔ لَاحَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللہْ حاصلِ زاری ہے اور اس کے اندر میری یاری کی ضمانت ہے۔عارفانہ اشعار وعظ سے کم نہیں تو آج جو میں نے آپ کو اپنے اشعار سنوائے کیا یہ وعظ نہیں ہے؟ یہ اشعار بھی وعظ ہیں، ہر شعر وعظ ہے ؎ شا عری مدِّ نظر ہم کو نہیں وارداتِ دل لکھا کرتے ہیں ہم یہ حضرت شاہ فضلِ رحمٰن گنج مراد آبادی کا شعر ہے۔ ہر شعر شاعر کی تاریخ ہوتا ہے ؎ اصغر سے ملے لیکن اصغر کو نہیں دیکھا سنتے ہیں کہ کچھ کچھ وہ شعروں میں نمایا ں ہے اصغر جگر کے استاد ہیں، فرمایا کہ مجھے دردِ دل کیسے ملا؟ اﷲ کی محبت کا درد کیسے ملا؟ ؎ ------------------------------