آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
عام می خوانند ہر دم نام پاک ایں اثر نہ کند چوں نبود عشق ناک عام لوگ سبحان اللہ، سبحان اللہ، سبحان اللہ کہتے ہیں، مگر ٹھیک سے ادا بھی نہیں کرتے تو یہ کامل اثر نہیں کرتا۔ جب دردناک محبت سے ایک مرتبہ اﷲ کہو تو زمین سے آسمان تک شربتِ روح افزا سے بھر جائے گا، کیوں کہ اﷲ تعالیٰ سارے عالم کے گنّوں میں رس پیدا کرتا ہے اور سارے عالم کو شکر دیتا ہے اور جب سے حضرت آدم علیہ السلام پیدا ہوئے ہیں تب سے آج تک اور قیامت تک شکر دے رہا ہے۔ تو مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں ؎ اے دل ایں شکر خوشتر یا آنکہ شکر سازد اے دل ایں قمر خوشتر یا آنکہ قمر سازد اے دل!یہ چینی زیادہ میٹھی ہے یا چینی کا پیدا کرنے والا زیادہ میٹھا ہے؟ اے دل!یہ چاند زیادہ حسین ہے یا چاند کا پیدا کرنے والا زیادہ حسین ہے؟ اگر مجنوں کو اُس زمانے کا شمس الدین تبریزی مل جاتا تو اس کے عشقِ لیلیٰ کو عشقِ مولیٰ سے بدل دیتا۔ آج بھی جو رومانٹک میں مبتلا ہیں اور لیلاؤں کے چکر میں ہیں، کسی اﷲ والے کا دامن پکڑ لیں اور کچھ دن خانقاہوں میں رہ لیں تو آج بھی اِس زمانے کے شمس الدین تبریزی زندہ ہیں، ان شاء اﷲ ان کی روحانیت کے فیض سے اس کاعشقِ لیلیٰ عشقِ مولیٰ سے بدل جائے گا اور وہ پاگل بھی نہیں ہوگا۔ مجانین جتنے بھی ہیں سب پاگل ہوگئے، مجنوں کی جمع مجانین ہے، اور مولیٰ کا کوئی عاشق پاگل نہیں ہوتا، اِلّا یہ کہ جس کا کوئی رہبر نہ ہو یا اپنے پیر کے مشورے کے خلاف زیادہ ذکر کرلے۔ذکر شیخ کی تجویز کے مطابق کرنا چاہیے حضرت حکیم الامت کے سگے بھتیجے مولانا شبیر علی مرحوم نے ناظم آباد کراچی میں مجھ سے خود فرمایا کہ حضرت حکیم الامت نے ایک شخص کو ایک ہزار دفعہ اﷲاﷲ بتایا، اس کو مزہ آیا تو اس نے ۲۴ ہزار دفعہ پڑھ لیا، اب اس کا دماغ گرم ہوگیا اور وہ تھانہ بھون کی خانقاہ کے کنویں میں کود پڑا، بعد میں اس کو نکالا اور پانی پر دم کر کے دیا اور پھر سمجھایا کہ اگر کوئی حکیم سات دانے بادام کے بتائے اور تم ایک پاؤ کھالو تو لنگی اتار کر پھینک دو گے، پاجامہ اتر جائے گا اور ننگے پھرو گے۔