آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
ایک بزرگ سے کسی نے کہا کہ اگر میں استغفار کروں تو کیا میری شادی ہوجائے گی؟ تو اس بزرگ نے کہا کہ ہاں ہوجائے گی۔ کہا کہ قرآنِ پاک میں تو نہیں لکھا ہے کہ تم کو بیوی بھی ملے گی۔ ان بزرگ نے فرمایا یُمْدِدْکُمْ بِاَمْوَالٍ وَّ بَنِیْنَاﷲ تیرا مال بڑھائے گا اور تجھے اولاد دے گا، جب اولاد کا وعدہ ہوگیا تو بیوی دے گا کہ نہیں دے گا؟ اگر بیوی نہیں ہوگی تو کیا تیرے پیٹ سے اولاد ہوگی؟ دیکھو اﷲوالوں کی عقل کیسی ہوتی ہے!یہ زبردست سمجھ کی بات ہے کہ اسی آیت کے اندر بیوی دینا بھی ثابت ہے۔ جس کی شادی نہ ہوئی ہو یا جو ایک اور شادی کرنا چاہ رہا ہووہ اس مضمون کو یاد کرلے۔دو شادیاں کرنے کی شرط ایک سے زیادہ شادی کی اجازت تو ہے لیکن عدل شرط ہے، یہ نہیں کہ جو کم عمر والی ہے ہروقت اسی سے چپٹے رہو اور جو بڑھیا ہے اس بے چاری کا خیال نہ کرو تو یہ جائز نہیں ہے، دوسری شادی کرنا بشرطِ عدل و انصاف جائز ہے۔ اس زمانے میں ایمان اتنا کمزور ہے کہ بہت کم لوگ اس شرط میں پاس ہوسکتے ہیں اِلّا کوئی بہت بڑا اﷲ والا ہو۔ مولانا ایوب صاحب نے دو شادیاں کی ہیں، یہ حضرت شاہ ابرار الحق صاحب کے خلیفہ ہیں، اﷲ والے ہیں، یہ ضرور عدل کرتے ہوں گے۔ میں نے ان کے لیے لندن میں ایک شعر کہا تھا جس میں ان کی دو وائف کا تذکرہ آگیا ؎ وہ ففٹی ٹو ہے لیکن طاقتِ ٹو فائف رکھتا ہے اگر چہ شیخ ہے ظالم مگر ٹو وائف رکھتا ہے انگلش شعر ہوگیا کہ نہیں؟ انگلش میں شعر کہنا آسان نہیں ہے مگر دیکھو کیسا وزن مل رہا ہے۔ بہرحال ایک سے زائد بیویوں سے انصاف کرنا بہت مشکل ہے مگر اﷲوالے مستثنیٰ ہیں۔حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا اعزاز حضرت انس رضی اﷲ تعالیٰ عنہ دس سال کی عمر کے تھے کہ ان کی امّاں نے کہایا رسول اﷲ( صلی اﷲ علیہ وسلم) میں دس سال کا خوید م آپ کو دے رہی ہوں، ’’خوید م‘‘ چھوٹے سے خادم کو کہتے ہیں۔ حضرت انس کی اماں نے کہا کہ یَا رَسُوْلَ اللہِ خُوَیْدِمُکَ،اُدْعُ اللہَ لَہٗمیرے بچے کو آپ دعا دے دیجیے، تو حضور صلی اﷲ علیہ وسلم نے انہیں چار دعائیں دیں: