آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
غیر شعوری حرام لذت پر بھی استغفار کرو بس ایک ہی جملہ آج یاد کرلو ہمارا اور آپ کا سفرِ ڈربن حاصل ہوجائے گا کہ ہر سانس اﷲ تعالیٰ کے باوفا رہو، ایک لمحہ بھی مالک کو ناخوش کرکے حرام خوشیوں کو اپنے دل میں نہ آنے دو، اگر کبھی بشریت سے دل میں کچھ حرام خوشی آجائے تو استغفار وتوبہ کرو اور اﷲ سے یہ کہو کہ اے خدا! شعوری طور پر یا غیرشعوری طور پر اِرادتاً یا بغیر ارادہ ہمارے قلب نے کوئی حرام خوشی آپ کی ناخوشی سے حاصل کی ہو، نمکینوں کا نمک حرام چکھا ہو تو ہم اپنی تمام مستلذاتِ محرمہ، میرے الفاظ یاد رکھو امپورٹ شدہ مال کو مستلذات کہتے ہیں، استیراد کیے ہوئے امپورٹ شدہ مال کا نام میں نے رکھا ہے مستلذاتِ محرمہ، مسروقہ، خبیثہ سے ہم معافی چاہتے ہیں۔ ہمیں وہ خوشی زیب نہیں دیتی کہ ہم آپ کے غلام ہوکر آپ کو ناخوش کرکے اپنے دل کو خوش کرلیں، ہم کیسے نالائق و بے وفا ہیں، رزق تو آپ کاکھائیں اور خوش کریں نفس و شیطان اورماحول کو۔ اگر اس پر آپ لوگ عمل کرلیں تو میں اﷲ کے بھروسے پر یقین سے کہتا ہوں کہ آپ سب لوگ معمولی ولی اﷲ نہیں بنیں گے، اولیائے صدیقین کی خط انتہا تک پہنچیں گے ان شاء اﷲ، جہاں آگے بابِ نبوت پر لگے تالے نظر آئیں گے، مہرِنبوت کے تالے تک نظر آجائیں گے، اس مقام تک اختر پہنچنا چاہتا ہے اور پہنچانا چاہتا ہے۔ اگر آپ باوفا ہوجائیں، اپنا ہر نفس، ہر لمحۂ حیات اﷲ پر فدا کرنا سیکھ لیں تو ان شاء اﷲ تعالیٰ اولیائے صدیقین کی خط انتہا تک پہنچ جائیں گے جہاں ولایت ختم ہوجاتی ہے، اس سے آگے آپ کو بابِ نبوت کا تالا بھی نظر آئے گا ان شاء اﷲ جس سے آگے کوئی نہیں بڑھ سکتا۔ میرا یہ مضمون آج کل جو بیان ہورہا ہے یہ میڑک کا نہیں ہے، یہ انٹر کانہیں ہے، یہ بی اے کا بھی نہیں ہے، بی ایس سی کا بھی نہیں ہے، ایم ایس کا بھی نہیں ہے، پی ایچ ڈی کا بھی نہیں، بس سمجھ لو اس کے بعد کوئی مضمون نہیں ہے، یہ وہ مضمون ہے جس کے بعد کوئی مضمون نہیں ہے۔ جب اﷲ کو پاگئے تو اب اور کیا مضمون چاہیے۔شیخ سے حسنِ ظن کی تلقین اور اپنے شیخ سے حسنِ ظن رکھو۔ مان لو ایک پیر ہے، رات بھر بیس رکعت پڑھتا ہے اور ایک شیخ ہے ضعف کی وجہ سے رات کو اٹھ کر تہجد نہیں پڑھتا، عشاء کے وقت تہجد پڑھ لیتا ہے تو اس کو کم مت سمجھو۔ دیکھو ایک بچہ ہے جو اماں سے دور بیٹھا ہوا ہے اور تسبیح کے دانے پر اماں اماں اماں کررہا ہے، عام بے وقوف اور