آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
خونِ آرزو اور اس کی قیمت آپ کے پاس آپ کے تین دوست آئے، ایک کو دشمن نے ایک زخم لگایا لیکن اس نے پھر بھی آپ کو نہیں چھوڑا اور آپ کے پاس آگیا، آپ پوچھتے ہیں کہ بھئی تمہارا خون کیوں بہہ رہا ہے؟ اس نے کہا کہ صاحب آپ کی محبت میں آرہا تھا، کچھ دشمن ایسے تھے جو آپ کے پاس آنے نہیں دے رہے تھے، انہوں نے زخمی کردیا۔ اب دوسرا دوست آیا جس کو دشمن نے دس زخم لگائے پھر تیسرا دوست آیا جس کو ایک ہزار زخم لگے تو آپ کس کو زیادہ نمبر دیں گے؟ تو جس کو ہزار دفعہ گناہ کا تقاضا ہو اور ہزار دفعہ ٹیڈیاں سامنے آئیں اور وہ ہزار دفعہ نظر بچا کر ہزار غم اٹھائے تو کیا اﷲ سب کو برابر کر دے گا؟ کس کا درجہ زیادہ ہوگا؟ اسی طرح اﷲ تعالیٰ قیامت کے دن پوچھیں گے کہ تم ہمارے لیے کیا لائے ہو؟ ایک آدمی کہتا ہے کہ میں خونِ آرزو کا ایک پیالہ لایا ہوں، دوسرا کہتا ہے کہ میں نے اپنی بُری بُری خواہشوں کا خون پیا ہے اور میں نے گناہ کے تقاضوں پر عمل نہیں کیا، تو میرا خونِ آرزو ایک صراحی کے برابر ہے، تیسرا کہتا ہے کہ میرا خونِ آرزو ایک دریا کے برابر ہے اور چوتھا کہتا ہے کہ میرا خونِ آرزو ایک سمندر کے برابر ہے ؎ یہ تڑپ تڑپ کے جینا لہو آرزو کا پینا یہی میرا جام و مینا یہی میر ا طورِ سینا مر ی وادیوں کا منظر ذرا دیکھنا سنبھل کر مری فکر لا مکاں ہے مرا درد جاوداں ہے مرا قصہ دلستاں ہے مری رگ سے خوں رواں ہے