آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
حیران رہ جائیں گے کہ آہ میں اتنا نالائق تھا اور اﷲ نے مجھے اتنا قرب عطا فرمایا اور مخلوق بھی آپ پر تعجب کرے گی کہ اس کی تقریر میں ا ب کیسا اثر آگیا ہے۔ آج سے مرنے والوں پر مرنا ہمیشہ کے لیے چھوڑ دو اور کسی کا فرسٹ فلور مت دیکھو، ورنہ گراؤنڈ فلور سے پالا پڑے گا اور گراؤنڈ فلور میں آگے سے عرقِ گلاب نہیں پاؤ گے اور پیچھے سے زعفران نہیں پاؤ گے۔ بس ایک نصیحت سن لو کہ اپنے مولیٰ کو ناراض کر کے اپنے قلب میں حرام خوشیاں لانے کی غیر شریفانہ حرکت مت کرو، اگر انسان ہو، اگر شرافت وحیا ہے۔ میں چیلنج کرتا ہوں کہ اگر حیا ہے، کچھ شرم ہے تو جس کی کھاتے ہو اس کی روٹی کھاکر ان کو ناراض مت کرو۔ اﷲ ہم سب کو اس کی ہمت و توفیق دے، آمین۔ وَاٰخِرُ دَعْوَانَا اَنِ الْحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ وَصَلَّی اللہُ عَلَی النَّبِیِّ الْکَرِیْمِ ۲۸؍ جمادی الثانی ۱۴۱۹ ھ مطابق ۲۰؍ اکتوبر ۱۹۹۸ ء، بروز منگل،بعد مغرب ، برمکان عبد القادر صاحب، اسٹینگر،جنوبی افریقہبیت اللہ کے جغرافیہ میں اللہ تعالیٰ کی حکمتیں مجھے یہ خیال آتا تھا کہ سر سبز علاقے اور ایسے مناظر جہاں درختوں کی قطاریں ہوں خوب ہرے بھرے درخت ہوں لوگ اپنا گھر وہاں بناتے ہیں، لیکن اﷲ تعالیٰ نے اپنا گھر ایسے پہاڑوں میں بنایا جہاں گھاس بھی نہیں ہے، پھر مجھے اس کا جواب بھی آگیا کہ جب تم لوگ انسان ہوکر اچھے پڑوس میں، اچھے گھرانے میں، اچھے ماحول میں اپنا گھر بناتے ہو، تو تمہارا خالق ہو کر میں یہ بات نہ جانوں گا، یہی پڑوس تمہارے لیے مفید ہے، کیوں کہ اگر درختوں کی قطاریں ہوتیں تو تم لوگ میرے گھر سے چمٹنے کے بجائے، ملتزم پر دعائیں مانگنے کے بجائے،کیمرے لے کر درختوں اور باغاتِ حرم میں اور پہاڑوں کے دامن میں بیٹھے ہوئے سینری (Scenery) بناتے اور فوٹو گرافی کرتے اور میری یاد سے غافل ہوجاتے، میری رحمت کے تقاضے نے یہ پسند نہیں کیا کہ میرے عاشقین مجھے یاد کرنے کے بجائے میرے گھر کے پڑوس میں ایسی سینریاں بناتے رہیں جس سے وہ ہمارے پاس کم رہیں اور غیروں میں زیادہ رہیں۔ جو ابّا اپنے بیٹے کا عاشق ہوتا ہے وہ خوبصورت بیوی سے اس کی شادی نہیں کرتا، ورنہ وہ ہر وقت آئی ایم بزی(Busy) کہے گا اور ابّا کے پاس نہیں جائے گا، تو