آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
اے سالک! جو اپنے نفس کی غلامی سے دست بردار نہیں ہوتا، مان لو گناہ سے تو محفوظ ہے مگر اپنی روح کو اﷲ پر فد ا نہیں کرتا، میں دو چیزیں بتا رہا ہوں۔ ایک یہ ہے کہ گناہ تو نہیں کرتا مگر اپنی روح کو ہر سانس اور ہر لمحۂ حیات اﷲ پر فدا نہیں کرتا اور دوسرا وہ ہے جو گناہ بھی نہیں کرتا اور ہر لمحۂ حیات اللہ پر فدا کرتا ہے، یہ ہے عاشق۔ اﷲ کے عاشقوں کی روح ہر وقت اﷲ پر فدا رہتی ہے، اﷲ والوں سے اسی کو سیکھنا پڑتا ہے۔شیخ سے اللہ کے ساتھ وفاداری اور فداکاری سیکھو الحمدﷲ! اختر کو نظر آتا ہے کہ بابِ نبوت پر تالے لگے ہوئے ہیں، لیکن اس حد تک تو پہنچ جاؤ کہ ہر وقت روح کو اﷲ پر فدا کرو، یہ فداکاری سیکھنا ہے تب شیخ کے ساتھ رہو، فدا کاری اور اﷲ پر وفاداری اور اﷲپر بے قراری۔ حکیم الامت فرماتے ہیں کہ ہروقت اﷲ تعالیٰ کی تلاش میں بے چین رہو، میں ہنسنے بولنے کو منع نہیں کرتا مگر ہنستے ہوئے بھی دل بے چین رہے اور اﷲ پر فداکاری جاری رہے۔ اﷲ پر فدا کاری کے ساتھ اگر ہمیں ہنسنا بولنا نصیب ہے تو وہ مبارک ہے،مگر غفلت کے ساتھ نہ ہو، خدا ہم سب کو بچائے، ہم ایسا ہنسنا بولنا نہیں چاہتے، ہم قصہ کہانی کے لیے نہیں پیدا ہوئے، ہمیں میدانِ محشر میں اﷲ کو حساب دینا ہے۔ مرے ساتھ یہ بے وفائی نہ کرنا بس اس وقت جو تھوڑا سا دل میں آیا پیش کردیا اور پھر یہی میڈ اِن لندن شعر پڑھتا ہوں ؎ مری آہ کو رائیگاں کرنے والومرے ساتھ یہ بے وفائی نہ کرنا پھر کہتا ہوں واﷲ! اختر ایک دن زمین کے اوپر نہیں ہوگا زمین کے نیچے ہوگا ستّر سے اوپر ہوچکا ہوں، نجانے کس وقت بلاوا آجائے۔ اس لیے دوستو! یہ کہتا ہوں دردِ دل سے، خاص کر میرؔ صاحب کو خطاب کرتا ہوں، ان کو زیادہ کہتا ہوں، کیوں کہ اس شخص نے ہمیں اپنی پوری زندگی دے دی، یہ شخص وقفِ خانقاہ ہے۔ اس لیے میری بات کو سمجھنے کی کوشش کرو، اگر مگر سے اﷲ نہیں ملتا، یہ سوچو کہ میں کیا کہہ رہا ہوں، میرا مقصد سمجھ لیا؟ اگرچہ جسم سے کچھ بھی آپ کام کرتے رہیں مگر ہروقت آپ کی روح اﷲ پر فدا ہوتی رہے، ایک لمحہ ایسا نہ ہو کہ آپ کی روح اﷲ سے غافل ہو جائے، اﷲ پر فدا ہونا یہ عاشقوں سے پوچھو۔