آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
مولیٰ ہوتا ہے،اور جنہوں نے مولیٰ کو بھی یاد کیا مگر لیلاؤں کو بھی نہیں چھوڑا تو ان کے چہرے پر سایہ بھی ہوتا ہے اور اندھیرا بھی ہوتا ہے اور حدیث میں آتا ہے کہ جہاں سایہ بھی ہو دھوپ بھی ہو وہاں مت بیٹھو، تو اسی سے یہ بھی سمجھو کہ گناہ گار زندگی اور اﷲ والی زندگی کو مخلوط مت کرو، ہمت کرکے اندھیروں کو بالکل مٹا دو، ایسی حیات اچھی نہیں ہے کہ کچھ گناہ کرکے حرام مزہ بھی لے لیا اور کچھ اﷲاﷲ کرکے اﷲ کا نور بھی لے لیا تو ظلمات اور انوار دونوں کو جمع مت کرو، نور اور ظلمت کیسے جمع ہوسکتے ہیں، ہمت سے کام لو۔ جب دل غیر اﷲ سے پاک ہوجائے گا تو اﷲہی اﷲ ہوگا اور چہرہ پورا پورا ترجمانِ مولیٰ ہوگا جیسے چودہ تاریخ کا چاند ہوتا ہے، اس کا دل چودہ تاریخ کے چاند کی طرح روشن ہوگا، جب اس کے قلب سے نفس کی حیلولت ختم ہوجائے گی تو وہ حق تعالیٰ کی ذات سے مستنیر رہے گا اور جب پورا روشن ہوگا تو منیر ہوجائے گا، جس کا قلب حیلولتِ نفس سے پورا مستنیر نہیں ہوا وہ منیر کیسے ہوسکتا ہے؟ جس کا قلب نفس کی سازشوں میں اورآمیزشوں میں اور آویزشوں میں اور ریزشوں میں حرام لذت کو درآمد کرتا ہے ایسا حاملِ ظلماتِ معاصی قلب کیسے اﷲ تعالیٰ کے قرب اور جلوؤں سے مستنیر ہوسکتا ہے؟ لہٰذا ہمت سے کام لو،اگر کبھی خطا کا صدور ہوجائے تو اﷲ سے اتنا روؤ کہ قلب پھر مجلّٰی و مصفّٰی ہوجائے۔بہترین خطاکار کون ہے؟ یہ تو نہیں ہے کہ آپ سے معصیت کا صدور ہی نہ ہو، یہ میں نہیں کہتا کیوں کہ یہ صرف پیغمبروں کے لیے ہے کہ جن سے کبھی خطا صادر نہ ہو، لیکن ہم سے اگر خطا صادر بھی ہو تو اسے عادت مت بناؤ، گناہ کو اوڑھنا بچھونا مت بناؤ کہ جب تک حسین کو نہ دیکھو کھانا ہی ہضم نہ ہو، معلوم ہوا آج تو بالکل اداس بیٹھے ہیں کیوں کہ کوئی حرام نمک نہیں چکھا، یہ شخص غذائے حرام کا عادی ہے، ہاں احیاناً کبھی خطا ہوجائے تو صدورِ خطا کے بعد استغفار و توبہ سے صاحبِ عطا ہوجاؤ، خَطَّاءُوْنَ تھے توبہ کی برکت سے خَیْرُ الْخَطَّائِیْنَہوجاؤ، اپنے نام کے ساتھ خیر لگوالو، اور ترکیبِ اضافی میں مقصود مضاف ہوتا ہے مضاف الیہ نہیں ہوتا لہٰذا آپ خیر ہی خیر ہیں جیسے جَاءَ غُلَامُ زَیْدٍ میں زید مقصود نہیں ہے، غلام مقصود ہے۔ حضور صلی اﷲ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ جو گناہ سے الگ ہوکر ندامت و آہ و زاری اور عزمِ تقویٰ کے ساتھ استغفار و توبہ کر کے پاک و صاف ہوجاتے ہیں تو وہ پھر خَیْرُ الْخَطَّائِیْنَہوجاتے ہیں، لیکن کوشش کرو کہ