آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
اشاعت پر کتاب چھپ جاتی ہے، مضمون میرا ہی رہتا ہے لیکن مجھے ان کی وجہ سے یہ آرام مل گیا کہ لکھنے سے اب دماغ پر زور نہیں پڑتا، اب یہ مضامین یہ شایع کرا دیں تو اختر پر جو اﷲتعالیٰ کی طرف سے عنایات ہیں انہیں امت پاجائے اور تمہیں ثواب اور مغفرت کا ذریعہ اﷲ بنا دے۔ آپ بتاؤ! آج کیسے کیسے علوم اکٹھا ہو گئے اپنے احباب کی برکت اور ان کی قوتِ سماعت کی کشش سے کیوں کہ بچہ جب منہ چلاتا ہے تب ماں کا دودھ نکلتا ہے، اگر بچہ مرجائے تو مردہ بچے کا منہ کھول کر کے اس میں پستان ڈالو ایک قطرہ دودھ نہیں نکلے گا، تو کشش بھی ہونی چاہیے۔ مولانا رومی فرماتے ہیں کہ جب بچہ روتا ہے تو ماں کے دودھ میں جوش آتا ہے ؎ چوں نہ گرید طفل کے جوشد لبن چوں نہ گرید ابر کے خندد چمن جب بچہ روتا نہیں تو ماں کی چھاتی میں دودھ کہاں جوش میں آتا ہے اور جب بادل نہیں برستے تو کھیت ہرے بھرے کہاں ہوتے ہیں؟ تو تم بھی اگر دل میں اﷲ کی محبت کو ہرابھرا کرنا چاہتے ہو تو رونا سیکھو۔دل کی سختی دور کرنے کا وظیفہ اور دل میں سختی ہو تو دل کی سختی کا علاج علامہ عبدالوہاب شعرانی رحمۃ اﷲ علیہ نے اپنی کتاب میں لکھا ہے جسے میں نے اپنے مرشد شاہ عبدالغنی صاحب رحمۃ اﷲعلیہ سے سنا کہ بارہ دن تین سو ساٹھ مرتبہ یَاحَیُّ یَاقَیُّوْمُ لَاۤاِلٰہَ اِلَّاۤ اَنْتَ سُبْحٰنَکَ اِنِّیْ کُنْتُ مِنَ الظّٰلِمِیْنَ پڑھ لو۔ علامہ شعرانی نے مقدمہ میں خود لکھا ہے کہ اﷲ تعالیٰ نے مجھے قطب بنایا ہے۔ تو اس وظیفہ کو لکھ لو، کسی کا دل سخت ہوجائے، عبادت میں دل نہ لگ رہا ہو، نماز کے لیے مسجد جانے کو نہ چاہ رہا ہو، اﷲ والوں کے پاس جانے کو دل نہ چاہ رہا ہو اس کو بارہ دن تک تین سو ساٹھ مرتبہ پڑھ لو۔