آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
۱۵؍ جمادی الثانی ۱۴۱۸ھ مطابق ۸؍ اکتوبر ۱۹۹۸ء،بروز جمعرات، بعدفجر، مسجدِ حمزہتاثیرِ زبان تابع قلب کے ہے ارشاد فرمایا کہ اگر حضرت ابوبکر صدیق رضی اﷲعنہٗ کوئی آیت تلاوت فرمائیں تو اس کا اثر بڑھ جائے گا، جیسا قلب ہوتا ہے ویسی زبان ہوتی ہے، اس لیے دل بنانے کی ضرورت ہے۔ زبان کی تاثیر قلب کی قیمت پر ہے۔ اگر دل قیمتی ہے، اﷲ والا ہے تو زبان بھی اﷲ والی ہوگی، زبان کا اثر تابع ہے قلب کے، جیسا دل ہوگا ویسی ہی زبان ہوگی۔ اور اگر اسی آیت کی نبی تلاوت کردے، تو آپ صلی اﷲ علیہ وسلم کی تلاوت کا کیا اثر ہوگا؟ اور حضرت ابوبکر صدیق کی تلاوت آپ کے صدقے میں ایسی تھی کہ کافر لوگ اپنے بچوں اور دوستوں کو منع کرتے تھے کہ ان کی تلاوت سننے مت جایا کرو، کیوں کہ وہ ایسے درد سے تلاوت کرتے تھے کہ لوگ مسلمان ہوجاتے تھے، تو کافر منع کرتے تھے کہ ان کی تلاوت مت سنا کرو، لیکن جب وہ لوگ پھر بھی نہیں مانے اور حضرت ابوبکر رضی اﷲ عنہٗ کی تلاوت سننے پہنچے تو دیکھا کہ جن لوگوں نے منع کیا تھا وہ پہلے سے پہنچے ہوئے تھے۔ اﷲتعالیٰ کے دین میں کشش ہے، اﷲ کے نام میں کشش ہے، کیوں کہ سارے دنیا کے مقنا طیس کون پیدا کرتا ہے؟ اللہ پیدا کرتا ہے، تو پھر اﷲ کے نام میں کتنی کشش ہوگی؟ اور جو اﷲ کا نام لیتے ہیں ان کے اندر کتنا مقناطیس ہوگا اور جن کے دل میں اﷲ ہوگا ان کے قلب کا کیا عالم ہوگا؟ ذکر کرنے والے جو اﷲ کا نام لیتے ہیں تو اﷲ کے نام کی برکت سے ان کے اندر بھی مقناطیس کا اثر آجاتا ہے کیوں کہ اﷲ تعالیٰ خالقِ مقناطیس ہے، لہٰذا جو اﷲاﷲ کرتا ہے اس میں بھی مقناطیس کا اثر آجا تا ہے، لیکن جن کے دل میں وہ مقناطیس پیدا کرنے والا بھی آجائے یعنی وہ ایسا ذاکر ہے جو مذکور کو بھی اپنے دل میں رکھتا ہے، مولیٰ بھی اس کے دل میں ہے تو اس کا اثر کیسا ہوگا۔ آہ! اس کے مقناطیس کو سارے عالم کے ذاکرین نہیں پاسکتے۔ ذاکر تقویٰ کی برکت سے اپنے نور کو نکلنے نہیں دیتا، اسٹیم کو ضایع نہیں کرتا، جیسے جو آنکھ کی حفاظت نہیں کرتا اس کا نور آنکھوں کے راستے نکل جاتا ہے اور بعض لوگ گانا سن لیتے ہیں تو دل کا نور کان سے نکلتا ہے، اس کا نام ہے راہِ شنیدنی۔ جو ہر طرف سے حفاظت کرے گا پھر اس کی اسٹیم ایسی ہوگی جس سے ہوائی جہاز اُڑ جائے گا، اگر ہوائی جہاز رن وے پر تیز دوڑے اور سوئی نے بتا دیا کہ اڑنے کی اسٹیم پیدا ہوگئی مگر اس کی ٹنکی میں کوئی سوراخ کردے اور اسٹیم نکل جائے تو جہاز اُڑ سکے گا؟ تو جب شیطان دیکھتا ہے کہ یہ بندہ اپنے شیخ پر عاشق ہے اور جلد ولی اﷲ ہونے والا ہے، اس کی اسٹیم بہت تیز ہے، تو وہ فوراً اسے کسی لونڈے یا لونڈیا کے چکر میں ڈال دیتا ہے، جیسے جو چڑیا اُڑنا