آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
والا اگرچہ تھک گئے تھے،مگرحسب ِعادتِ شریفہ پھر اللہ کی محبت میں ارشادات فرمانے لگے۔جامع)گناہ سے بچنے پر بے پایاں خوشی ملتی ہے ارشاد فرمایا کہ گناہ کرکے ہرگز اپنا دل خوش نہ کرو اور کسی مخلوق کا دل بھی خوش نہ کرو۔ بتاؤ! اپنا دل یا مخلوق کا دل خوش کرناہم پر لازم ہے یا اﷲ تعالیٰ کو اور حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کو خوش کرنا واجب ہے؟ جو پاور فل ہو اس کو خوش کرنے میں فائدہ ہے یا کمزوروں کو خوش کرنے میں فائدہ ہے؟ میرے دوستو! یہ بتاؤ کہ عزت اور ذلت کس کے اختیار میں ہے؟ روزی کا گھٹانا اور بڑھانا کس کے اختیار میں ہے؟ خوشی او رغم کس کے اختیار میں ہے؟ تندرستی اور بیماری کس کے اختیار میں ہے؟ سکون وپریشانی کس کے اختیار میں ہے؟ موت اور زندگی کس کے اختیار میں ہے؟ قیامت کے دن کا فیصلہ کس کے اختیار میں ہے؟ آہ! ایسے طاقت والے ا ﷲ کو ناراض کر کے اپنا یا مخلوق کا دل خوش کرنے والا بتاؤ انٹرنیشنل ڈونکی اینڈ مونکی ہے یا نہیں؟اس لیے دوستو! اگر دونوں جہاں میں چین سے رہنا ہے تو اختر کی آہ سن لو اور اپنے مالک کو ایک لمحہ ناراض نہ کرو، اس بات کی کوشش کرو کہ اﷲ کو ایک لمحہ ناراض کر کے دل میں حرام خوشیوں کو اِن(in) یعنی اندر نہ ہونے دو چاہے نفس کتنا ہی پِن پِن کرے کہ مجھے اس پیاری شکل کو دیکھنے دو، ہرگز مت دیکھو، دل پر غم اٹھا لو، ایک لمحہ اﷲ کو ناراض کر کے حرام خوشیاں اندر نہ آنے دو۔ واﷲ! قسم کھا کر کہتا ہوں کہ جو بندہ اللہ کو خوش کرتا ہے، اپنے دل میں حرام خوشیاں نہیں آنے دیتا اﷲ تعالیٰ اس کو ایسی خوشیاں دیتا ہے جس کی کائنات میں مثل نہیں۔ اﷲ بے مثل ہے، ان کے نام کی لذت اور مٹھاس اور ان کی عطا فرمودہ خوشی بھی بے مثل ہے۔ اور اﷲ کیسی خوشی دیتے ہیں؟ قرآنِ پاک میں اﷲ فرماتے ہیں: فَلَا تَعۡلَمُ نَفۡسٌ مَّاۤ اُخۡفِیَ لَہُمۡ مِّنۡ قُرَّۃِ اَعۡیُنٍ؎ اﷲ اپنے عاشقوں کی آنکھ کو وہ ٹھنڈک دیتا ہے جسے کوئی دوسرا نہیں جانتا اور آنکھ کی ٹھنڈک سے مراد دل کی ٹھنڈک ہے، یہ نہیں کہ آنکھ پر برف رکھ دی جیسے کہتے ہیں کہ میری آنکھیں ٹھنڈی ہوگئیں مطلب یہ کہ دل خوش ہوگیا، قرآن محاورۂ عرب پر نازل ہوا ہے۔ تو اﷲ تعالیٰ نے یہ نعمت چھپا کر کیوں دی، سب پر ظاہر ------------------------------