آفتاب نسبت مع اللہ |
س کتاب ک |
|
حاصل نہیں ہوسکتی، لہٰذا اہل اللہ سے مستغنی رہنے والا سخت خطرے میں ہے اور سخت محرومی کی علامت ہے۔ مجلس برمکان مولانا ابراہیم صاحب، بعد عصر، بمقام نائجل(Nigel) مولانا غلام حسین صاحب کے مدرسہ پر ناشتہ کے بعد تھوڑی دیر آرام فرمانے کے بعد حضرتِ والا مولانا ابراہیم صاحب کے مکان واقع نائجل(Nigel) تشریف لے گئے جس کی مولانا موصوف نے درخواست کی تھی۔ گیارہ بجے کے قریب مولانا ابراہیم صاحب حضرت والا کو لینے کے لیے کار لے کر حاضر ہوگئے۔ ان کے مکان پر دوپہر کے قیلولہ کے بعد عصر کی مجلس میں مندرجہ ذیل ملفوظات ارشاد فرمائے۔ مجلس میں مدینہ منورہ میں مقیم سلسلہ نقشبندیہ کے ایک عالم شیخ بھی تھے جو مولانا موصوف کے مہمان تھے۔جامعدفعِ وساوِس کا نبوی وظیفہ ارشاد فرمایا کہ کتنی ہی حسین شکل سامنے آجائے اور دیکھنے کا وسوسہ آئے تو وسوسہ کے دفعیہ کےلیے حدیث ِپاک کا ایک وظیفہ ہے جس کے پڑھنے سے ان شاء اللہ تعالیٰ ہر قسم کا وسوسہ جاتا رہے گا۔ وہ یہ ہے اٰمَنْتُ بِاللہِ وَرُسُلِہٖ؎ ایمان لایا میں اللہ پر اور اس کے رسولوں پر۔ ’’جامع صغیر‘‘ کی روایت ہے کہ جو اس کو پڑھ لے گا گناہ کا وسوسہ ختم ہوجائے گا، یہاں تک کہ کفر کا وسوسہ بھی جاتا رہے گااور ان شاء اللہ ایمان پر پر خاتمہ ہوگا۔ مرتے دم تک کے لیے یہ نسخہ یاد کرلیجیے۔ اگر مرتے وقت شیطان وسوسہ ڈالے کہ کہاں جارہے ہو، اللہ ہے بھی یا نہیں، فوراً اٰمَنْتُ بِاللہِ وَرُسُلِہٖ پڑھ لیجیے،ان شاء اللہ کام بن جائے گا۔ یہ وظیفہ گناہ اور کفر کے شیطانی وسوسوں کے جراثیم کے لیے ڈی ڈی ٹی ہے جو حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے اپنی اُمت کو عطا فرمایا۔ یہ وساوس کے خاتمہ کے لیے اُمت کے واسطے زبانِ نبوت صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم سے عطا اور تحفہ ہے۔ذکر حالتِ تشویش میں بھی نافع ہے ارشاد فرمایا کہ ذکر کے لیے اطمینان و یکسوئی کا انتظار نہ کرو۔ حالت ِتشویش میں بھی اللہ کا نام نفع سے خالی نہیں۔ اس کی مثال اللہ تعالیٰ نے میرے قلب کو عطا فرمائی کہ حج کے زمانہ میں تمام دکان دار حالت ِتشویش میں رہتے ہیں، کوئی رومال مانگ رہا ہے، کوئی کہہ رہا ہے تسبیح لاؤ، کوئی کہہ رہا ہے چپل دو اور دکان دار ------------------------------